0

جنوبی افریقہ بھی فلسطینی عوام کی حمایت میں سامنے آگیا

جنوبی افریقہ کے صدر سرل راما فوسا نے کہا ہے کہ فلسطینی عوام قابض اسرائیلی حکومت کے خلاف لڑرہے ہیں۔

اپنے ایک بیان میں ان کا کہنا ہے کہ جنوبی افریقہ اپنے تجربے کی بنیاد پر اسرائیل اور فلسطین تنازعہ میں ثالثی کے لیے تیار ہے۔

جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا نے حماس کے ساتھ جنگ کے دوران غزہ میں شہری آبادی پر حملہ کرنے پر اسرائیل کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

رامافوسا نے اسرائیل کو ‘جابر اور نسل پرست’ قرار دیا، انہوں نے شمالی غزہ پر اسرائیل کے زمینی حملے کو نسل کشی بھی قرار دیا۔

افریقہ

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے فلسطینیوں کو 75سال سے محکوم بنایا ہوا ہے، گھروں،اسپتالوں اور رہائشی عمارتوں کو زمین بوس کرکے جبر کیا جارہا ہے۔

راما فوسا نے مطالبہ کیا کہ انسانی ہمدردی کے تحت غزہ کی راہداریوں کو فوری اور غیر مشروط طور پر کھولا جائے تاکہ غزہ میں موجود لوگوں کو بحفاظت امداد پہنچائی جاسکے۔

صدرجنوبی افریقہ نے کہا کہ اسرائیل نے راستے بند کرکے لوگوں کو شمالی غزہ سے نکلنے کا حکم دیا،اسرائیل غزہ کے شمالی حصے سے فلسطینیوں کےانخلا کا حکم واپس لے۔

سرل راما فوسا کا مزید کہنا تھا کہ عالمی برادری فلسطین میں امن کے قیام کو یقینی بنائے۔ 1967کی سرحدوں کی بنیاد پر فلسطینی ریاست کا قیام عمل میں لایا جائے۔

Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Leave a Reply