ملاقات میں سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے اپنے خیالات کا اظہار کیا کہ غزہ میں سیز فائر کیا جائے تاکہ انسانی بحران سے نمٹا جا سکے، غزہ تک انسانی امداد کی فراہمی یقینی بنانے کیلیے مل کر کام کرنا چاہیے۔
فیصل بن فرحان نے کہا کہ علاقائی و عالمی سلامتی کے مفاد میں امریکا اور سعودی عرب نے ہمیشہ مل کر کام کیا ہے، خطے میں مشکل وقت کا سامنا اور پریشان کن صورتحال ہے، دونوں ممالک کیلیے خطے کی سلامتی کیلیے تعاون جاری رکھنے کا اہم موقع ہے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں طرف کے عام شہری سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں، شہریوں کو نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہیں۔
ملاقات میں انتھونی بلنکن نے کہا کہ اسرائیل اپنے لوگوں کے دفاع کا جائز حق استعمال کر رہا ہے، حماس نے 1300 اسرائیلی شہریوں کو قتل کیا ہے، حماس فلسطینیوں کی نمائندہ نہیں بلکہ دہشتگرد جماعت ہے۔
امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ عام شہریوں کے تحفظ کیلیے مل کر پوری کوشش کر رہے ہیں، نہیں چاہتے کسی عام شہری کو چاہے وہ اسرائیل یا غزہ میں ہو تکلیف پہنچے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں شہریوں کیلیے محفوظ علاقوں کے قیام پر کام کر رہے ہیں، امداد فراہمی کیلیے راہداریوں کے قیام پر کام کر رہے ہیں۔