مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق طالبہ کی شناخت پراولیکا کے نام سے ہوئی جس نے سروس کمیشن میں گروپ دوم کا امتحان دیا تھا لیکن ناکام ہوئی۔
پولیس نے پراولیکا کی لاش شہر حیدر آباد کے ہاسٹل سے قبضے میں لے کر اس کے آبائی گاؤں منتقل کر دی۔ تلنگانہ کی اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے طالبہ کی خودکشی کو ”سرکاری قتل“ قرار دے رہی ہیں۔
سروس کمیشن کے امتحان کو کئی بار ملتوی کیا گیا جس کی وجہ سے پراولیکا ذہنی دباؤ میں مبتلا رہی۔ وہ ہاسٹل میں قیام پذیر تھی اور وہیں خود کو پھانسی لگا کر خودکشی کی۔
اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے اس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ طالبہ کی خودکشی کی خبر انتہائی افسوسناک ہے، یہ خودکشی نہیں ہے بلکہ نوجوانوں کے خوابوں، ان کی امیدوں اور امنگوں کا قتل ہے۔
راہول گاندھی نے کہا کہ تلنگانہ کا نوجوان آج بے روزگاری سے پوری طرح تباہ ہو چکا ہے، پچھلے 10 سالوں میں بی آر ایس اور بی جے پی نے مل کر اپنی نااہلی سے ریاست کو برباد کیا۔