غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق گذشتہ برس سات اکتوبر سے غزہ میں جاری جنگ کی وجہ سے احتجاجا امریکی وزارت خارجہ کے عہدیداروں نے استعفے دیئے ہیں مگرکسی ملٹری انٹیلی جنس افسر کا یہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے۔
سوشل میڈیا سائٹ “لنکڈن” پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں فوجی انٹیلی جنس افسر ہیریسن من نے کہا کہ انہوں نے گذشتہ نومبر میں اپنے عہدے سے استعفی دینے کا فیصلہ کیا تھا۔
انہوں نے وضاحت کی کہ یہ غزہ میں اسرائیلی جنگ کے لیے امریکی حمایت اور فلسطینیوں کو پہنچنے والے نقصان کے نتیجے میں ذہنی اور نفسیاتی اذیت سامنا کرنا پڑا۔
انہوں نے کہا کہ خوف نے انہیں چند ماہ تک استعفی دینے کی وجوہات بتانے سے روک دیا۔ مجھے ڈر تھا کہ ہمارے پیشہ ورانہ معیارات کی خلاف ورزی کی جائے گی، میں ان اہلکاروں سے ڈرتا تھا جن کا میں احترام کرتا ہوں اور مجھے ڈر تھا کہ آپ کو دھوکہ دیا جائے گا۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ وہ شرمندہ اور خود کو مجرم محسوس کرتے ہیں کیونکہ انہوں نے اپنے ملک کی پالیسی کو نافذ کرنے میں مدد کی، جس کے بارے میں ان کے بقول فلسطینیوں کا بڑے پیمانے پر قتل عام ہوا۔