آئرلینڈ جیسی کم رینک کی ٹیم کے خلاف ہماری ورلڈ کلاس بولنگ لائن شدید مشکلات کا شکار ہے جس پر سابق کرکٹر توصیف احمد نے اہم تجزیہ پیش کیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام اسپورٹس پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق اسپنر توصیف احمد نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ پاکستان ٹیم مشکلات کا شکار ہے اور ہم آئرلینڈ سے پہلا میچ بھی ہارے، مگر دوسرے میچ میں اچھا کم بیک کیا لیکن بولنگ ناکام رہی۔
توصیف احمد نے کہا کہ دوسرے میچ میں اچھی فنش اور بیٹنگ نے بہت سی خامیوں پر پردہ ڈال دیا لیکن بولنگ میں بہت مار پڑی۔ آئرلینڈ کے بولرز کو بھی مار پڑ رہی ہے لیکن ہمارے بولرز ان سے بہتر ہیں اس کو منیجمنٹ کو دیکھنا چاہیے۔
سابق اسپنر کا کہنا تھا کہ میرا خیال ہے کہ ٹیم میں ابھی تک تجربات ہی ہو رہے ہیں۔ جن بولرز کو مار پڑی وہ ہمارے مین بولرز ہیں ان میں کوئی بھی ڈراپ نہیں ہو سکتا۔ اب دیکھیں ورلڈ کپ کے لیے یہ کن 15 کھلاڑیوں کا انتخاب کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ٹیم اور منیجمنٹ کے لیے تو سب سے پریشان کن یہی ہونا چاہیے کہ چھوٹی ٹیم بھی ان کے خلاف 190 پلس رنز کر رہی ہے۔ اب ورلڈ کپ میں زیادہ وقت نہیں ہے، ہمیں اسی بینچ میں سے ٹیم بنانی ہے۔ ہم کبھی بیٹنگ اور کبھی بولنگ دونوں میں ناکام ہو رہے ہیں۔ اگر بولرز کو مار پڑ رہی ہے تو بیٹنگ کو کارکردگی دکھانا ہوگی۔
توصیف احمد نے قومی ٹیم کی بیٹنگ اسٹرائیک پر بھی سوال اٹھایا اور کہا کہ آئرلینڈ کی ٹیم میں جو نچلے نمبرز پر بھی بیٹنگ کرنے آ رہے ہیں وہ چوکوں چھکوں سے کم بات نہیں کر رہے اور بہتری اسٹرائیک ریٹ سے بیٹنگ کر رہے ہیں۔ مڈل آرڈر میں اعظم خان کا کل اچھے اور تیز رفتاری سے رنز کرنا خوش آئند ہے۔ امید ہے اگلے میچ میں بھی ٹیم بیٹنگ میں ایسی ہی کارکردگی دکھائے گی۔