غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان میتھیو ملر نے ایک بیان میں الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ بیجنگ ریسرچ انسٹیٹیوٹ آف آٹومیشن فار مشین بلڈنگ انڈسٹری نے پاکستان کے ساتھ شاہین -3 اور ابابیل سسٹم اور ممکنہ طور پر بڑے نظام کے لیے راکٹ موٹرز ٹیسٹنگ کے لیے کام کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی پابندیوں کی زد میں چینی کمپنی ہوبیہواچینگڈا انٹیلی جینٹ اکیوپمنٹ کمپنی، یونیورسل انٹرپرائزز اور شیان لونگڈے ٹیکنالوجی ڈیولپکنٹ کمپنی کے ساتھ ساتھ پاکستان میں قائم انوویٹو اکیوپمنٹ اور ایک چینی شہری بھی آگئے ہیں۔
امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے مذکورہ کمپنیوں اور شہری پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے پابندیوں کے باوجود میزائل ٹیکنالوجی آلات منتقل کر لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
میتھیو ملر نے کہا کہ آج کی پابندیوں سے یہ آشکار ہوتا ہے کہ امریکہ ایٹمی پھیلاؤ اور جہاں کہیں بھی ہونے والی مواد کے منتقلی سے متعلق سرگرمیوں کے خلاف اقدامات جاری رکھے گا۔
واضح رہے کہ امریکہ نے اکتوبر 2023 میں بھی 3 چینی کمپنیوں پر پاکستان کے پروگرام کو مواد بیچنے کے الزام پر پابندیاں عائد کی تھی۔