ممبئی (این این آئی )ممبئی پولیس نے بالی وڈاداکار شاہ رخ خان کو جان سے مارنے کی دھمکی دینے پر چھتیس گڑھ کیوکیل فیضان خان کو ان کی رہائش سے گرفتار کر لیا ہے ، فیضان خان نے شاہ رخ خان سے 50 لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کیا تھا۔
بھارتی ٹی وی کے مطابق دھمکی آمیز پیغام گزشتہ ہفتے باندرہ پولیس سٹیشن کو موصول ہوا تھا جس کے بعد بھتہ خوری کا مقدمہ درج کیا گیا ،تفتیش کے دوران پولیس کو پتہ چلا کہ اداکار شاہ رخ خان کو دھمکی آمیز کال فیضان خان کے نام پر رجسٹرڈ فون نمبر سے کی گئی تھی، جس کے بعد ممبئی پولیس کی ایک ٹیم نے رائے پور کا دورہ کیا اور فیضان خان کو پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا،تاہم فیضان نے پولیس کو بتایا کہ اس کا فون 2 نومبر کو گم ہو گیا تھا اور اس نے شکایت درج کرائی تھی۔
فیضان خان نے کہا تھا کہ وہ 14 نومبر کو ممبئی آ کر باندرہ پولیس کو اپنا بیان دیں گے ،چونکہ انہیں گزشتہ دو دنوں سیدھمکیاں مل رہی تھیں، اس لئے انہوں نے ممبئی پولیس کمشنر کو خط لکھا اور درخواست کی کہ ان کی حفاظت کا حوالہ دیتے ہوئے ان کا بیان قلمبند کیا جائے۔دوسری جانب صحافیوں سے بات کرتے ہوئے فیضان نے کہا کہ ان کے نمبر سے دھمکی آمیز کال ان کے خلاف سازش تھی۔ فیضان نے یہ بھی دعوی کیا کہ اس نے شاہ رخ خان کے خلاف باندرہ پولیس سٹیشن میں دو مذہبی گروہوں کے درمیان دشمنی پیدا کرنے کی شکایت درج کروائی تھی اس لئے انہیں پھنسایا جا رہا ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ 1993 کی فلم انجاممیں دکھایا گیا تھا کہ شاہ رخ خان نے ایک ہرن کو مارا تھا، اور انھوں نے اپنے عملے کو اسے پکا کر کھانے کو کہا تھا۔ فیضان نے یوٹیوب پر پوسٹ کی گئی ایک وڈیو میں یہ بھی الزام لگایا کہ اداکار کے دہشت گرد عناصر سے روابط ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کا تعلق راجستھان سے ہے۔ بشنوئی برادری (جو راجستھان سے ہے) ان کے دوست ہیں۔ ہرن کی حفاظت کرنا ان کے مذہب میں ہے، اس لیے اگر کوئی مسلمان ہرن کے بارے میں ایسا کچھ کہتا ہے تو یہ قابل مذمت ہے۔ اس لئے انہوں نے اعتراض اٹھایا۔یا درہے کہ اداکار کو گزشتہ سال اکتوبر میں بھی جان سے مارنے کی دھمکی ملی تھی جس کے بعد انہیں وائی پلس لیول کی سکیورٹی دی گئی تھی۔