پاکستان کے سابق کرکٹر باسط علی نے کہا ہے کہ کیا ہمارے حالات اتنے برے ہو گئے ہیں کہ ہم کینیڈا سے بھی ڈر ڈر کر کھیلیں گے۔
آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پاکستان اور کینیڈا میچ کے بعد اے آر وائی نیوز کے پروگرام ہر لمحہ پرجوش میں گفتگو کرتے ہوئے سابق ٹیسٹ کرکٹر باسط علی نے پاکستان کی سست بیٹنگ پر کڑی تنقید کی اور کہا کہ کیا ہیڈ کوچ کو پتہ نہیں تھا کہ کینیڈا کے خلاف میچ 13.5 اوورز میں جیتنا ہے۔ کیا ہمارے حالات ایسے ہوگئے ہیں کہ اب کینیڈا سے بھی ڈریں گے؟
باسط علی نے کہا کہ بابر اعظم پلان بتاتے ہیں لیکن اس پر عملدرآمد نہیں ہوتا۔ انہوں نے خود کہا کہ شروع میں جلدی رنز کرنے ہیں لیکن پھر اوپنر کس کو بھیجا؟ اگر کینیڈا کے خلاف زیادہ رنز کرنے تھے تو افتخار کو کیوں ٹیم سے باہر کیا؟
انہوں نے مزید کہا کہ کینیڈین اوپنر جونسن بھی اسی پچ پر کیسے 42 گیندوں پر نصف سنچری کر گیا۔ اگر وہ 70 سے 80 رنز کر لیتا تو ہم نے ایک بار پھر پھنس جانا تھا۔ میں نے اس سے زیادہ ڈری ہوئی پاکستانی ٹیم آج تک نہیں دیکھی۔
سابق وکٹ کیپر بیٹر کامران اکمل نے کہا کہ ہماری ٹیم پلاننگ اور یقین کے ساتھ نہیں کھیل رہی۔ کینیڈا کے کھلاڑی تیز رنز بنا رہے ہیں، لیکن ہمیں کیا ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ میں رہنے کیلیے ہمیں شروع کے 6 اوورز کو استعمال کرنا تھا۔ اس کے لیے فخر زمان سے اوپن کرانا چاہیے تھا تاکہ تیز رفتاری سے رنز بن سکیں۔
کامران اکمل نے کہا کہ ٹیم کو سپر 8 میں رہنے کے لیے آگے کی منصوبہ بندی کرنی چاہیے۔ میچ کے لیے جیسی پچ تھی، کینیڈا کو 60 سے 70 رنز میں آؤٹ کرنا چاہیے تھا۔