رابی پیرزادہ نے مثال دی کہ جب وہ شوبز میں تھیں تب وہ کبھی علی ظفر تو کبھی عاطف اسلم کے ساتھ کنسرٹ کرتی تھیں تو لڑکیاں آکر گلوکاروں سے چپک جاتی تھیں۔ان کے مطابق خواتین اپنے کپڑے تک پھاڑ دیتی تھیں اور ایسی ایسی جگہ آٹوگراف لیتی تھیں کہ بند دھنگ رہ جائے۔انہوں نے کہا کہ عدنان صدیقی کو ایسے الفاظ نہیں کہنے چاہیے تھے اور انہیں معافی مانگنی چاہیے لیکن کچھ حقائق کو بھی دیکھا جائے۔انہوں نے کہا کہ اداکاروں اور فنکاروں کے موبائل فونز دیکھیں تو وہ خواتین کے میسیجز سے بھرے پڑے ہوتے ہیں اور یقینا ان کے میسیجز ان کی بیویاں اور بیٹیاں بھی پڑھتی ہوں گی۔اداکاروں اور گلوکاروں کو نہ صرف غیر شادی شدہ بلکہ شادی شدہ اور یہاں تک کہ پانچ بچوں کی مائیں بھی پیغامات بھیجتی ہیں اور ان سے اظہار عشق کرتی ہیں۔رابی پیرزادہ کے مطابق خواتین نے خود کو سستا کر رکھا ہے، انہوں نے اپنی عزت خود خراب کر رکھی ہے، انہیں ایسا نہیں کرنا چاہیے ، عورت کا مطلب ہی ڈھکا اور چھپا ہوا ہوتا ہے، انہیں اپنی عزت اور تقریم کا خیال کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ عدنان صدیقی بہت اچھے شخص ہیں، یقینا ان کا خواتین کے ساتھ تجربہ غلط رہا ہوگا اس لیے انہوں نے ایسی بات کہی۔رابی پیرزادہ کے مطابق انہوں نے ماضی میں عدنان صدیقی کے ساتھ ڈرامے میں کام کیا ہے، وہ انتہائی اچھی شخصیت کے حامل ہیں اور انہوں نے انہیں بہت عزت دی۔رابی پیرزادہ نے کہا کہ جس طرح خواتین مرد اداکاروں اور گلوکاروں کے پیچھے پاگل ہوتی ہیں، اسی طرح مرد مداح بھی خواتین اداکاراوں کے ساتھ چپکتے ہیں ان کے پیچھے پڑے رہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جس طرح خواتین کو مکھیاں کہا جا سکتا ہے، اسی طرح مرد مداحوں کو بھی مکھیاں اور مچھر کہا جاسکتا ہے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں