0

پاکستان ٹیم کے اصل مسئلے کی نشاندہی کرنا ہوگی، انضمام الحق

پاکستان کے سابق کپتان انضام الحق کا کہنا ہے کہ ٹیم کے اصل مسئلے کی نشاندہی کرنی ہوگی، ٹیم کے اندر اور باہر دیکھنا پڑے گا۔

نجی چینل کے پروگرام میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے انضمام الحق کا کہنا تھا کہ ہم آج افتخار کی برائی کردیں گے بابر اعظم کو برا بھلا کہہ دیں گے یا کسی اور کرکٹر کی برائی کردیں گے مسئلہ اس سے حل نہیں ہوگا، اصل غلطیوں کر ڈھونڈ کر درست کرنا ہوگا۔

انضمام الحق نے کہا کہ نسیم شاہین سے پہلے کیوں نہیں آئے اس کی ذمہ داری کہیں نہ کہیں بابر اعظم پر ہی آئے گی کیوں کہ وہ کپتان ہے۔ ہمیں 120 رنز کرنے کے لیے بھی بیٹنگ آرڈر کو دیکھنا پڑتا ہے۔

سابق لیجنڈ بیٹر نے کہا کہ جب شاہین آفریدی بیٹنگ کرنے کے لیے آیا جو 6 رنز کی اوسط تھی وہ 10 پر جاچکی تھی، جب 10 پر اوسط گئی تھی تو اس سے پہلے کا حساب مانگنا چاہیے کہ اس سے پہلے ایسا کیا ہوا تھا۔

انھوں نے کہا کہ اگر 13 اوورز تک ایورج 6 رنز فی اوور کی تھی اور آخری کے تین اوورز میں آپ کو اسکور چاہیے تھا 10 کی اوسط سے تو یہ بیچ کے تین چار اوورز کہاں چلے گئے۔

سلیم ملک کا اس موقع پر کہنا تھا کہ میچ کے دوران ایک موقع پر فی اوور اوسط 6 رنز سے بھی کم آگئی تھی، 51 بالز پر 49 رنز چاہیے تھے۔

ہم اب جتنی بھی بات کرلیں بیٹھ کر کہ اس کی غلطی تھی اور اس کی غلطی تھی، لیکن بات یہ ہے کہ اب بیٹھ کر انھیں سنجیدہ طریقے سے سوچنا پڑیگا۔

Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Leave a Reply