آغا علی نے اپنی طلاق کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ بہت مشکل فیصلہ تھا اور زندگی میں کبھی اس کا تصور نہیں کیا تھا۔ میں شکر گزار ہوں کہ ہماری وجہ سے کسی اور جان (بچے)کو مشکلات نہیں اٹھانا پڑیں گی۔ جب میں پانچ سال کا تھا تو میرے والد کا انتقال ہوگیا تھا، اس لیے میں سمجھ سکتا ہوں کہ بچہ ماں باپ کے بغیر کیسے رہ سکتا ہے۔ شکر ہے کہ ایسا کچھ نہیں ہے۔آغا نے پوڈ کاسٹ میں مزید کہا کہ میرے خیال میں زندگی کا کوئی بھی رشتہ ہو جو آپ نے اپنی خوشی سے بنایا ہو تو اس کو قائم رکھنے کے لیے آپ کو جی جان لگاکر پوری کوشش کرنی چاہیے اور دعا کرنی چاہیے لیکن اگر چیزیں درست سمت میں نہ ہوں تو رشتہ ختم کردینا چاہیے۔
اداکار نے کہا اچھی چیز یہ ہے کہ ہم دونوں کبھی ایک دوسرے کی عزت کرنا نہیں چھوڑیں گے اور یہ سب سے اچھی بات ہے کیونکہ اکثر جب رشتہ ختم ہوتا ہے تو لوگ ایک دوسرے کی عزت نہیں کرتے اور نفرت پیدا ہوجاتی ہے، جب بری طرح رشتے ختم ہوں تو بغض اور نفرتیں ہوتی ہیں۔واضح رہے کہ آغا علی اور حنا الطاف کی شادی مئی 2020 میں ہوئی تھی جب کہ 2022 میں ان کے درمیان علیحدگی کی افواہیں گردش کرنے لگی تھیں جسے آغا علی نے مسترد کردیا تھا۔رواں برس اگست میں مارننگ شو میزبان مدیحہ نقوی نے بھی اپنے شو میں آغا علی اور حنا الطاف کی طلاق کا تذکرہ کیا تھا، لیکن بعدازاں انہوں نے اپنے بیان کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی زبان پھسل گئی تھی۔