غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق سمندر میں موجود مقامی مچھیروں نے اپنی مدد آپ کے تحت فوری کارروائی کرتے ہوئے 5 افراد کو ڈوبنے سے بچالیا۔
اقوام متحدہ کے مہاجرین کے ادارے آئی او ایم کے مطابق یہ جان کر دکھ ہوا کہ اسمگلرز کی جانب سے جان بوجھ کر کشتی کو ڈبویا گیا۔ کشتی الٹنے کے باعث کم از کم 25 افراد ہلاک ہو گئے۔
حادثے کا شکار ہونے والی کشتی میں تقریباً 30 افراد سوار تھے۔ جن کا تعلق مختلف قومیتوں سے تھا جن میں 7 خواتین اور 4 بچے بھی شامل تھے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل ستمبر میں بھی ایک کشتی جس میں 12 افراد سوار تھے۔ انجوان سے روانہ ہو کر مایوٹ تک پہنچنے میں ناکام رہی تھی۔ جبکہ اگست میں ایک اسی طرح کے واقعے میں 8 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
آئی او ایم کے مطابق 2011 سے مایوٹ تک پہنچنے کی کوشش میں اب تک ہزاروں افراد اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
اس سے قبل غیر قانونی طریقے سے اسپین جانے کی کوشش کرنے والے 4 پاکستانی کشتی میں دم گھٹنے سے جاں بحق ہو گئے تھے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جاں بحق ہونے والوں میں ایک نوجوان کا تعلق پاکستان کے شہر وزیرآباد کی جناح کالونی سے تھا۔
چاروں نوجوانوں کی ہلاکت دم گھٹنے سے ہوئیں تھیں۔ کشتی موریطانیہ سے اسپین جا رہی تھی۔ حادثے میں جاں بحق وزیر آباد سے تعلق رکھنے والے نوجوان ابوھریرہ کی 2 سال قبل شادی ہوئی تھی۔