خرطوم: سوڈان کو خانہ جنگی کے دوران غذائی قلت کی ہنگامی صورت حال کا سامنا ہے۔ عالمی برادری کارروائی کرنے میں ناکام ہو رہی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق نارویجن ریفیوجی کونسل کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا کہ سوڈان تاریخی تناسب سے غذائی بحران کا سامنا کر رہا ہے۔ اس کے باوجود کوئی حکمت عملی نہیں اپنائی جا رہی۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ سوڈان میں لوگ ہر روز بھوک کی وجہ سے مر رہے ہیں۔ لیکن توجہ پھر بھی صرف لفظی مباحثوں اور قانونی چارہ جوئی پر مرکوز ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر 10 ہزار میں سے 4 بچے بھوک سے مر رہے ہیں جو کہ غذائی قلت کی شکار آبادی کا 30 فیصد ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
رپورٹ میں کہا گیا کہ تنازعاتی حالات میں جیسا کہ سوڈان میں ہیں یہ تعین کرنا مشکل ہو جاتا ہے کہ کہاں امدادی تنظیموں کے کام میں رکاوٹ ہے۔ جس کی وجہ سے تمام لوگوں تک نہیں پہنچا جا سکتا۔
خونریز لڑائی کی وجہ سے ایک کروڑ سے زائد افراد بے گھر اور ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔