0

صوفوں کے بعد دنیا کی مشہور ترین پینٹنگ مونا لیزا کا ایک ‘راز’ کھل گیا۔

مونا لیزا کی پینٹنگ / فوٹو بشکریہ وکی پیڈیا
مونا لیزا کی پینٹنگ / فوٹو بشکریہ وکی پیڈیا

اگر مصوری کی دنیا کی بات کی جائے تو اطالوی مصور لیونارڈو ڈاونچی کی پینٹنگ مونا لیزا مقبول ترین قرار دی پاس۔

یہ پینٹنگ 1503 سے 1517 کے درمیان کسی وقت مکمل ہوئی تھی اور سیدوں سے لوگ یہ جاننا چاہتے ہیں کہ اس میں دیکھنے والی خاتون کون ہے اور اس کے پیچھے مقام پر جانا ہے۔

اب ایسا لگتا ہے کہ کم پس منظر کا راز حل ہو گیا۔

اٹلی سے تعلق رکھنے والے ایک تاریخ دان سلوانو وینسٹی نے دعویٰ کیا کہ ایک چھوٹے سے قصبے کے پل اس پینٹنگ میں شامل کیا گیا۔

ان کا کہنا ہے کہ ایک قصبے کا رومیٹو ڈیلیٹرینا نامی پل مونا لیزا کے پس منظر میں موجود ہے۔

لیونارڈو ڈاونچی نے اس کی پینٹنگ کو فلورنس میں تیار کیا تھا اور اس کے بعد سے خاتون کی شناخت اور اس کے پس منظر کے مقام کے بارے میں لاتعداد قیاسات سامنے آئے۔

ماضی میں یہ خیال پیش کیا گیا تھا کہ پینٹنگ کا پل رومیٹو ڈیلیٹرینا کے قریب موجود پونٹے بورینو نامی پل ہے جبکہ کچھ حلقے اٹلی کے ایک پل کو پینٹنگ کا حصہ قرار دیا گیا ہے۔

سلوانو وینسٹی نے تاریخی دستاویزات اور ڈرون تصاویر کو استعمال کرتے ہوئے اس ڈیٹا کو پینٹنگ میں دکھائے جانے والے علاقے سے۔

انہوں نے بتایا کہ اس میں سب سے نمایاں شناخت موجود محرابوں کی تعداد ہے۔

پینٹنگ کے پل اور حقیقی پل میں 4 محرابیں ہیں جبکہ دیگر جگہوں پر موجود پلوں میں یہ تعداد زیادہ ہے۔

یہ وہ پل ہے / فوٹو بشکریہ لی روکا کلچرل ایسوسی ایشن
یہ وہ پل ہے / فوٹو بشکریہ لی روکا کلچرل ایسوسی ایشن

تاریخی دستاویزات کی جانچ پڑتال سے ثابت ہوا کہ 1501 1503 میں اس پل سے بہت زیادہ لوگ گزرتے تھے اور جب وہ لیونارڈو ڈاونچی اس علاقے میں مقیم تھے۔

یہ پل مختلف مقامات تک رسائی کے دوران یہ کم کر دیتا ہے۔

یہ تاریخ دان ماضی میں بھی مونا لیزا کے خط سے کئی دعوے کرتے ہیں۔

ایک موقع پر انہوں نے کہا کہ لیونارڈو ڈاونچی نے پینٹنگ کے لیے ایک مرد اور ایک خاتون کو استعمال کیا۔

خیال رہے کہ دنیا کی سب سے مشہور پینٹنگ اس وقت پیرس کے لوور میو میں بلٹ بروکزی کے پیچھے واقع ہوئی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Leave a Reply