0

فاسٹ بولر احسان اللہ کی میڈیکل رپورٹ آ گئی، اہم انکشاف

پاکستان کے نوجوان فاسٹ بولر احسان اللہ کی میڈیکل رپورٹ آ گئی جس میں انکی انجری کی غلط تشخیص اور علاج کی نشاندہی کی گئی ہے۔

ذرائع نے بتایا گزشتہ روز انکوائری کمیٹی کی رپورٹ پی سی بی کو موصول ہو گئی جس میں انکشاف کیا گیا کہ احسان اللہ کا علاج اور آپریشن درست نہیں ہوا۔ تشخیص میں غیر معمولی تاخیر کی وجہ سے بھی مسائل ہوئے اور بعد ازاں بحالی کے عمل میں بھی کنڈیشن کو پیش نظر نہیں رکھا گیا۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ڈائریکٹر میڈیکل اور اسپورٹس سائنسز سہیل سلیم نے غیر موزوں سرجن کی خدمات حاصل کرنے کیلیے سفارش کی جب کہ اس حالت میں انہیں سرجری کی ضرورت نہیں تھی۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ وطن واپسی پر احسان اللہ کا مکمل معائنہ ہونے کے بعد متعلقہ اسپیشلسٹ ماہرین کی مدد سے بحالی فٹنس کا کام کیا جا سکتا ہے۔ انہیں مسلسل فزیو تھراپی کی ضرورت ہوگی، اگر 6 ماہ سے ایک سال میں بحالی نہ ہوئی تو آپریشن پر غور کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ قومی ٹیم کے نوجوان فاسٹ بولر احسان اللہ گزشتہ سال سے انجری کے باعث کھیل کے میدانوں سے دور ہیں اور ان کی کہنی کی انجری بگڑنے پر پی سی بی میڈیکل اسٹاف پر غلط تشخیص کا الزام سامنے آیا تھا۔

چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے احسان اللہ کی انجری کا جائزہ لینے کیلیے ایک آزادانہ انکوائری کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر کسی کوتاہی کی نشاندہی ہوئی تو ذمے داروں کیخلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔

ذرائع نے بتایا گزشتہ روز انکوائری کمیٹی کی رپورٹ پی سی بی کو موصول ہو گئی جس میں انکشاف کیا گیا کہ احسان اللہ کا علاج اور آپریشن درست نہیں ہوا۔ تشخیص میں غیر معمولی تاخیر کی وجہ سے بھی مسائل ہوئے اور بعد ازاں بحالی کے عمل میں بھی کنڈیشن کو پیش نظر نہیں رکھا گیا۔

گزشتہ روز پی سی بی میڈیکل کمیشن کے سربراہ ڈاکٹر سہیل سلیم نے استعفیٰ دے دیا تھا۔ انہوں نے کھلاڑیوں کی میڈیکل رپورٹ سامنے آنے پر استعفیٰ دیا تھا۔

واضح رہے کہ چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے گزشتہ دنوں آزادانہ انکوائری کمیٹی اور میڈیکل بورڈ تشکیل دیا تھا جب کہ اس سے قبل بولر کی پی ایس ایل فرنچائز ملتان سلطانز اور پی سی بی کی مشترکہ کوششوں کے بعد وہ لندن علاج کے لیے روانہ ہوئے تھے جہاں معروف آرتھوپیڈک سرجن پروفیسر ایڈم واٹس نے ان کا ابتدائی معائنہ اور علاج کیا۔

یاد رہے کہ احسان اللہ کی انجری میں پیچیدگیوں کا معاملہ اے آر وائی نیوز نے گزشتہ ماہ اپریل میں اٹھایا تھا جس کے بعد پی سی بی نے اس مسئلے کے حل پر توجہ دی تھی۔

Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Leave a Reply