0

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج روانہ ہوگا

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج چین سے روانہ ہوگا یہ مشن ہینان اسپیس لانچ سائٹ سے خلا میں بھیجا جائے گا۔

پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن ’’آئی کیوب قمر‘‘ کو چاند پر بھیجنے کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں جو آج چین کے ہینان اسپیس لانچ سائٹ سے خلا میں بھیجا جائے گا۔

فائنل کاؤنٹ ڈاؤن سے قبل چانگ ای 6 مشن  تمام فائنل چیکس اور ریہرسلز بھی مکمل کر لی گئی ہیں۔ سیٹلائٹ آئی کیوب قمر کی لانچنگ ویب سائٹ سے براہ راست ٹیلی کاسٹ بھی کی جائے گی۔

خلائی مشن پہلے دوپہر 12 بج کر  50 منٹ پر بھیجا جانا تھا تاہم موسم کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ہوئے چانگ ای 6 کی روانگی کا وقت تبدیل کر دیا گیا ہے۔

انسٹیٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی کی کور کمیٹی کے رکن ڈاکٹر خرم خورشید نے بتایا کہ آئی کیوب قمر کا ڈیزائن اور ڈیویلپمنٹ چین اور سپارکو کے اشتراک سے تیار کیا گیا۔ اس میں چاند کی تصاویر بنانے کے لیے آئی کیوب قمر میں دو کیمرے نصب ہیں۔

پاکستان کے مصنوعی سیارے کا وزن 7 کلو ہوگا اور  چاند کے مدارکے چکر کاٹے گا ۔ اس مشن سے لی جانے والی تصاویر تحقیقی مقاصد میں کام آئیں گی۔

واضح رہے کہ ایشیا پیسیفک سپیس کوآپریشن آرگنائزیشن (ایپسکو) کے 8 ممبر ممالک میں سے صرف پاکستان واحد ملک ہے جس کو چین کے چاند مشن ’چینگ 6‘ کے ساتھ اپنا چھوٹا سیٹلائٹ بھی خلا میں بھیجنے کا موقع دیا گیا۔

اس حوالے سے ڈاکٹر خرم خورشید کا کہنا تھا کہ انسٹی ٹیوٹ آف سپیس ٹیکنالوجی پاکستان (آئی ایس ٹی) چھوٹے سیٹلائٹ پر پہلے بھی کام کرتا رہا ہے۔ آئی ایس ٹی نے 2009 میں کیوب سیٹلائٹ (چھوٹے سیٹلائٹ) پر کام شروع کیا تھا۔

اس سے قبل 2013 میں آئی ایس ٹی نے زمین کے گرد گھومنے والا چھوٹا سیٹلائٹ خلا میں بھیجا تھا، لہٰذا ان تجربات کی بنیاد اور متاثرکن پروپوزل کو دیکھ کر اس بار پاکستان کو خلا میں اپنا چھوٹا سیٹلائٹ بھیجنے کا موقع دیا گیا۔

ڈاکٹر خرم خورشید نے بتایا کہ دو سال کے عرصے میں ’آئی کیوب کیو‘ کو تیار کیا گیا ہے۔ ان دو برسوں کے دوران مخلتف ٹیسٹ کیے گئے جس کے لیے نہ صرف سپیس اینڈ اپر ایٹموسفیئر ریسرچ کمیشن (سپارکو) کی معاونت حاصل رہی بلکہ شنگھائی یونیورسٹی نے بھی تعاون کیا۔

Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Leave a Reply