0

دماغ پڑھنے کی صلاحیت رکھنے والے اے آئی ٹیکنالوجی تیار

ایک تحقیق میں اس کے بارے میں بتایا گیا / فوٹو بشکریہ ٹیکساس یونیورسٹی
ایک تحقیق میں اس کے بارے میں بتایا گیا / فوٹو بشکریہ ٹیکساس یونیورسٹی

کسی بھی تبدیلی کے خیالات کو تحریری الفاظ میں کر دینا سنانے میں تو سائنس فکشن خواب محسوس ہوتا ہے لیکن ایک آرٹی فیشل انٹیلیجنس (اے آئی) نے ایسا ممکن کر لیا۔

امریکہ کی ٹیکساس یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے یہ تیار کیا ہے جو دماغ کو پڑھ سکتا ہے۔

ایک تحقیق کے نتائج میں بتایا گیا کہ اس مقصد کے لیے ایف ایم آر آئی نامی دماغ سکین والی مشین کو استعمال کرتی ہے۔

تحقیق میں شامل افراد کو کہا گیا کہ وہ اسکیننگ کے دوران کسی بھی واقعے کا تصور کریں

آئی آئی نے ان افراد کی دماغی لہروں کو درست پیش کرنے میں کامیابی حاصل کی۔

انہوں نے بتایا کہ اس طرح کی مستقبل میں ان افراد کو محقق جو بات چیت کرنے کی صلاحیت حاصل ہے ان سے ہو سکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پہلے کبھی ایسا نہیں ہوا تھا اور عام طور پر اس طرح سے ایک لفظ یا مختصر لفظ پیشگوئی کی جاتی ہے۔

یہ نیا اے کے ساتھ لیکن لوگوں کے سامنے موجود کہانیوں کو تحریری شکل میں ڈھالنے میں کامیاب نہیں ہونا چاہیے۔

آپ نے اپنے بیان کو مکمل تحریر نہیں کیا بلکہ رضامندی سے متحرک ہونے والے مرکزی خیال کو پیش کرتے ہیں۔

تحقیق کے دوران رضا کاروں کو اسی طرح کی ویڈیو دیکھنے کو بھی کہا گیا جس میں کوئی آواز نہیں آئی اور ان افراد کے خیالات سے ویڈیو کا مرکزی خیال بہتر ہو رہا ہے۔

محققین نے تسلیم کیا کہ کئی بار میں نے اپنے خیالات کو مختلف الفاظ میں پیش کیا تو ہر دماغ میں کوئی بات نہیں ہوتی۔

3:39

اس نئی تکنیک کے لیے دماغ میں کسی قسم کی چپ کو انسٹال کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی بلکہ دماغی اسکین پر کیا جاتا ہے۔

اس لیے کہ اس کارکن کے لیے ایک بڑی مشین کی ضرورت ہوتی ہے اور لیبارٹری سے اس کا استعمال نامناسب ہوتا ہے۔

لیکن آپ کو توقع ہے کہ وہ اسی طرح کی ایبل مشین تیار کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے جس کو کسی جگہ استعمال کرنا ممکن ہے۔

اس تحقیق کے نتائج جرنل نیچر نیورو سائنسز میں شائع کریں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Leave a Reply