میزبان کی جانب سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں قیصر نظامانی نے کہا کہ مجھے حکومت پاکستان نے ایسے دور میں صدارتی ایوارڈ سے نوازا تھا کہ جب صرف کام کی بنیاد پر فنکاروں کو ایوارڈز ملتے تھے۔قیصر نظامانی نے کہا کہ مجھے اپنے کام، مداحوں اور خاندان کی بدولت صدارتی ایوارڈ ملا تھا اور میں اس ایوارڈ کے لیے پاکستان کا بے حد شکر گزار بھی ہوں۔شوہر کی بات ختم ہونے پر فضیلہ قاضی نے کہا کہ صدارتی ایوارڈ ملنا بہت بڑی کامیابی ہوتی ہے اور فنکاروں کو ایسے ایوارڈز ملنے پر فخر بھی ہوتا ہے۔فضیلہ قاضی نے طنزیہ انداز میں کہا کہ شکر ہے کہ میرے شوہر کو ایسے دور میں صدارتی ایوارڈ ملا تھا کہ جب سفارشوں کی بنیاد پر نہیں بلکہ فنکار کا کام دیکھ کر ایوارڈ دیا جاتا تھا۔
اداکارہ نے انکشاف کیا کہ ٹی وی چینلز سمیت مختلف افراد صدارتی ایوارڈز کے لیے سفارش دیتے ہیں اور اس کے لیے ہر فنکار کی فائل بنائی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ میری فائل بھی گزشتہ پانچ سال سے ایوارڈ کے لیے پڑی ہوئی ہے لیکن ایوارڈ دینے والوں اور سفارش کرنے والوں کو میری فائل نظر ہی نہیں آتی۔فضیلہ قاضی نے مزید کہا کہ کیبنیٹ ڈویژن میں نہ جانے کون لوگ بیٹھے ہیں جنہیں کام کرنے والے فنکار نظر ہی نہیں آتے۔