0

روبوٹ کے پہلے قتل ہونے والا انسان؟

آج کل روبوٹ ہر صورت زندگی میں متعدی کر رہے ہیں لیکن آپ جانتے ہیں کہ ایک روبوٹ انسان کو بھی قتل کر رہا ہے۔

تیز رفتاری میں جب ہر طرح میں روبوٹ متعدی کر کے جا رہے ہیں اور انہیں انسانی طور پر ترقی دینے کے لیے جا رہا ہے لیکن دنیا میں ایک روبوٹ بھی ایسا ہی ہے جو حقیقت میں انسان کو قتل کر سکتا ہے اگر آپ نہیں جانتے کہ ہم اس قاتل کو۔ روبوٹ کے بارے میں آپ کو بتاتے ہیں۔

آپ کو جان کر یاد کرو کہ روبوٹ کے انسان کا یہ قتل آج کل دور نہیں بلکہ تین تین قبل ازیں 1979 میں ہوا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق اپنی ترقی کا انسانی قتل کا یہ انوکھا واقعہ ریاست امریکی مشی گن کے فلیٹ راک میں 25 جنوری 1979 کو پیش آیا جب رابر ولیمز نامی ایک فلاحی ملازم روبوٹ کا بنا۔

رپورٹ کے مطابق فورڈ موٹر کمپنی نے گاڑیوں کے مخصوص پُرزے گننے کے لیے ایک پانچ منزلہ روبوٹ مقررہ جو ایک بازو مشین پر مشتمل تھا اور ایک ٹن وزنی تھی لیکن وہ روبوٹ مسلسل غلط پلنگ دے رہا تھا۔

اس طرح کے حل کے لیے 25 جنوری 1979 کو فائیل کے 25 ملازم رابرٹ ولیمز کو کمپنی کے کاسٹنگ پلانٹ میں شیلفنگ یونٹ میں مخصوص پُرزے گننے کے لیے بھی جانا پڑا۔

ولیمز پرزے گننے کے لیے اوپر ہی اوپرا اسی مشین کے دوران بھی اس کا ایک وزنی بازو مزدور کا سر کچل گیا جس کے نتیجے میں اس موقع پر ہی موت واقع ہو گئی۔

لیکن مشین تو جذبات سے عاری ہوتی ہے اس کے لیے طاقتور روبوٹ نے کام جاری رکھا اور ولیمز کی لاش آدھے گھنٹے تک وہیں پڑی رہی جب تک کہ وہ آرام سے واپس آئے تو اپنے ساتھ مردہ حالت میں واپس آئے۔

رابرٹ ولیمز کے خاندان نے روبوٹ بنانے والی کمپنی لیٹن انڈسٹریز پر نیٹ ورک کیا اور 10 ڈالرز زر تلافی وصول کی۔

تبصرے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Leave a Reply