0

دوہر کو منٹ سے جسم پر مرتب ہونے والے چند حیرت انگیز اثرات

قیلولہ کا دورانیہ کم رکھنا بہتر ہوتا ہے / فائل فوٹو
قیلولہ کا دورانیہ کم رکھنا بہتر ہوتا ہے / فائل فوٹو

زیادہ تر افراد کو کچھ دیر کے لیے سونا یا قیلولہ کرنا پسند کرتے ہیں۔

یہ عادت صحت کے لیے بھی بہت زیادہ جذباتی ہوتی ہے، بس یہ خیال رکھنا ضروری ہے کہ دوپہر اس نیند کا دورانیہ 30 منٹ سے کم ہے۔

مختصر وقت کا قیلولہ کرنے سے جسم پر جذبات کے شدید اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

یادداشت بہتر ہوتی ہے۔

تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوتا ہے کہ کو محفوظ رکھنے کے لیے یاد رکھنے کا کردار اہم ہوتا ہے۔

قیلولہ کرنے سے بھی دن کے آغاز کی باتوں کو یاد رکھنے میں مدد ملتی ہے اور یادداشت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

تفصیلات کا ڈیزائن کرنا آسان ہو جاتا ہے۔

دوپہر کی نیند صرف یاد رکھنے میں ہی نہیں بلکہ ایک تحقیق میں آپ سے ملاقات کی کہ اس کی تفصیلات سے مدد کی تخلیق بھی آسان ہو جاتی ہے۔

کارکردگی میں کوشش

جب آپ ایک دن ہی کام کرتے ہیں تو وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ کارکردگی بھی بدتر ہونے لگتی ہے۔

تحقیقی رپورٹس ثابت ہوا ہے کہ قیلولہ کو عملی جامہ پہنانے میں مدد ملتی ہے۔

مزاج سکون ہوتا ہے۔

اداسی یا آپسی کا رابطہ ہے تو کچھ دیر کا قیلولہ مزاج پر اثر مرتب کر سکتا ہے۔

;

خوبصورت اور سستی دور کرے۔

اگر آپ سستی اور آرام دہ اور پرسکون بیٹھنے کے بعد کھانا کھاتے ہیں تو آپ کو نہیں بلکہ دنیا بھر میں لوگوں کو یہ تجربہ ہوتا ہے۔

20 منٹ کا قیلولہ آپ کو ذہنی اور جسمانی طور پر مستعد بناتا ہے۔

نیند کی کمی دور کرے۔

اگر آپ کو علم ہے کہ 2 راتوں تک کسی وجہ سے سفر کرنا ممکن نہیں تو قیلولہ اس کے لیے جسم کو تیار کر سکتا ہے۔

اس صورت میں دوپہر کی نیند کا طویل دورانیہ زیادہ بہتر ہوتا ہے۔

تناؤ میں کمی

اگر آپ کو بہت زیادہ تناؤ کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو اس میں کمی لانا ممکن ہے جبکہ مدافعتی نظام صحت مند ہوتا ہے۔

ماہرین کا ماننا ہے کہ 30 منٹ کا قیلولہ تناؤ میں کمی لاتا ہے۔

دل کی صحت کے لیے مفید

ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ جو افراد ایک گھنٹہ سے کم وقت تک عادی ہیں، ان کے خوف کی سطح میں کمی آتی ہے، جس سے دل کو احساس ہوتا ہے۔

رات کی نیند بہتر ہوتی ہے۔

سننے میں تو عجیب لگتا ہے لیکن دن میں کچھ وقت قیلولہ کے لیے مختص کرنے کے لیے معمر افراد کی رات بہتر ہوتی ہے۔

تحقیقی رپورٹس میں 30 منٹ کا قیلولہ کرنے اور معتدل ورزش جیسے کہ چہل قدمی سے رات کے وقت بہتر ہوتی ہے جبکہ جسم کی صحت پر بھی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

بچوں کی سیکھنے کی صلاحیت بہتر ہوتی ہے۔

دوپہر کی نیند سے بچوں کی سیکھنے کی صلاحیت اور نشوونما کے مثبت اثرات مرتب۔

بچے دن بھر میں جو کچھ سیکھتے ہیں، قیلولہ کرنے سے انہیں یاد رکھنا آسان ہو جاتا ہے۔

معمول بنانا ضروری ہے۔

اچھا تو دوپہر کی کچھ دیر کی نیند سے سب کو خوشی ہو سکتی ہے لیکن شواہد مل جاتا ہے جب اسے معمول بنا لیا جائے تو پھر زیادہ احساس ہوتا ہے۔

کس وقت قیلولہ کرنا چاہیں؟

دوپہر کی نیند کے زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل کرنے کے لیے درست وقت کا انتخاب ضروری ہے۔

ماہرین کے مطابق ڈوپہر 2 سے 3 بجے کے درمیان قیلولہ کرنا زیادہ مفید ہوتا ہے کیونکہ اس وقت بیشتر افراد قدرتی طور پر سستی یا تجربہ محسوس کرتے ہیں۔

رات بھر اچھی نیند لینے والے افراد ذرا توجہ سے بھی قیلولہ کر سکتے ہیں، یا نیند کی کمی تو جلد سے جلد لینے کو ترجیح دیتے ہیں۔

اس دوران بھی اہم ہوتا ہے۔

10 منٹ کا قیلولہ صحت کے لیے زیادہ مفید ہوتا ہے لیکن 30 منٹ تک سونا بھی نقصان دہ ہوتا ہے۔

30 منٹ سے زیادہ وقت تک قیلولہ سے جاگنے کے بعد تھکاوٹ کا احساس بڑھتا ہے۔

نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع کی گئی تفصیلات پر، قارین اسباق سے اپنے معالج سے بھی ضروری ہے۔

کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Leave a Reply