سینیٹر فیصل واوڈا اور پی ٹی آئی کے سابق رہنما فیصل واوڈا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹھیک وقت پر ٹھیک کام ہوا ہے۔ اور 75 سال بعد ملک میں طاقتور کا احتساب ایسے ہو رہا ہے جیسے عام آدمی کا ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 14 دسمبر کو سول نافرمانی کا جو اعلان ہونا تھا وہ بھی مس فائر ہو گیا۔ اور یہ سمجھتے تھے کہ فیض حمید ہمیں بچا لے گا۔ پہلے بھی کہہ رہا تھا کہ پی ٹی آئی تباہی اور بربادی کی طرف جارہی ہے۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اور ان کے حواری بھی اس لپیٹے میں آجائیں گے۔ فیض حمید کو چارج شیٹ کرلیا گیا تو بانی پی ٹی آئی کیوں نہیں ہوں گے۔ فیض حمید نے شواہد اور گواہی دی ہے۔ اور اب بانی پی ٹی آئی کو کیسے چھوڑا جاسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
مسلم لیگ ن کے رہنما سینیٹر طلال چودھری نے کہا کہ اس معاملے کو منطقی انجام تک پہنچنا چاہیے۔ یہ چارج شیٹ فیض حمید اور بانی پی ٹی آئی کے گٹھ جوڑ پر ہے جبکہ انہوں نے ملک کو نقصان اور ڈیفالٹ کے دہانے تک پہنچایا۔
انہوں نے کہا کہ فیض حمید کے ٹرائل کو سبوتاژ کرنے کے لیے سول نافرمانی کی کال دی گئی۔ اور ثابت ہو گیا 9 مئی کو احتجاج نہیں بغاوت کی گئی تھی۔ اب اداروں کے اندر سے ان کو سپورٹ نہیں مل رہی۔
ایم کیو ایم رہنما مصطفیٰ کمال نے کہا کہ فیض حمید کے خلاف چارج شیٹ جاری ہونا اہم پیشرفت ہے۔ اور اس طرح احتساب ہونا ملک کے اگلے 40 سال کا تعین کرے گا۔ فیض حمید نے بڑے عہدوں پر ہوتے ہوئے اختیارات کا کھل کر استعمال کیا۔