دمہ ایسی بیماری ہے جو انسان کے پھیپھڑوں کو براہ راست متاثر کرتی ہے، اس بیماری میں پھیپھڑوں میں ہوا کی گزرگاہیں سکڑ جاتی ہیں۔
اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں کنسلٹنٹ پلمونولوجسٹ ڈاکٹر وقاص رشید نے بیماری سے متعلق اہم معلومات اور اس کے بچاؤ کیلئے متعدد مشورے بھی دیے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ بتانا مشکل ہوتا ہے کہ کسی کو دمہ ہے، خاص طور پر 5 سال سے کم عمر کے بچوں میں دمہ کا امکان ہوسکتا ہے لیکن بالغ افراد کو بھی دمہ ہوسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دمہ کی بڑی وجوہات میں ماحولیاتی آلودگی سرفہرست ہے کیونکہ موسم کی صورتحال مختلف انفیکشنز کی پیداوار کا سبب ہیں، جس کے بعد الرجی شروع ہوتی ہے اور نزلہ زکام کھانسی وغیرہ سے اس بیماری کا آغاز ہوتا ہے اور لوگ اس سے بے خبر رہتے ہیں۔
ڈاکٹر وقاص رشید کا کہنا تھا کہ اس مرض کا کوئی حتمی علاج تو نہیں ہے لیکن اسے کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ ایسی صورتحال میں خصوصاً تمباکو کا دھواں مضر ثابت ہوتا ہے کیوں کہ اس میں ایسی چیزیں ہوتی ہیں جو سانس کی نالیوں میں سوزش بڑھاتی ہیں اور دمہ میں شدت لا سکتی ہیں۔
اس مرض کی علامات میں رات میں یا صبح سویرے سینے میں خرخراہٹ، سانس میں تنگی، سینے میں جکڑن اور کھانسی شامل ہے ویسے تو یہ عام سی بیماریوں ہیں لیکن یہ اگر مستقل ہونے لگے تو سمجھ لیں کہ آپ کو دمہ ہے۔
انہوں نے بتایا کہ عام طور پر دمہ کا علاج ادویات کی مدد سے کیا جاتا ہے تاہم کچھ اس کی علامات کو کم کرنے کے لیے کچھ گھریلو غذائیں بھی مفید ثابت ہوتی ہیں۔ اس کے علاوہ گھر میں صفائی کا خاص خیال رکھا جائے جہاں تک ہوسکے گھر کو گرد مٹی وغیرہ سے پاک رکھیں۔