0

جگر کے امراض سے مدد میں معاون غذائی عادات

جگر کے زیادہ تر امراض دائمی کب ہیں / فائلیں
جگر کے زیادہ تر امراض دائمی کب ہیں / فائلیں

جگر کے 100 سے زیادہ مختلف امراض اور زیادہ تر دائمی۔

مختلف بیماریوں جیسے بیماری، مخصوص الکحل کا استعمال، مخصوص اور استعمال کا استعمال، غذا، موٹاپے اور کینسر وغیرہ سے جگر کے امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔

یہ اچھی بات ہے لیکن آپ کی غذائی عادات جگر کے امراض میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔

متعدد غذاؤں میں غذا کے مرکبات موجود ہیں جن سے جگر پر قابو پانے سے تحفظ حاصل ہوتا ہے جبکہ ورم اور تکسی تناؤ میں کمی آتی ہے۔

ایسے ہی غذاؤں کے بارے میں جانیں جو جگر کو صحت مند رکھنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔

کافی

کافی جگر کی صحت کو بہتر بنانے کے لیے بہترین مشروب۔

تحقیقی رپورٹس میں یہ ثابت ہوا ہے کہ کافی سے جگر کے امراض کو تحفظ فراہم کیا گیا ہے۔

محققین نے بتایا کہ جگر کے کینسر کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔

اگر کوئی فرد جگر کے دائمی امراض کا شکار ہو تو اس وقت موت کا خطرہ ہو جاتا ہے۔

معیار

صحت کو صحت کے لیے بہترین مشروب مانا جاتا ہے اور شواہد سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ اس کے جگر کی صحت بھی بہتر ہوتی ہے۔

ایک تحقیق میں آپ کو معلوم ہوا کہ سبز پینے سے ان افراد کو تکلیف ہوتی ہے جن کو جگر پر قابو پانے کے لیے مرض کا سامنا ہوتا ہے۔

ایک اور تحقیق میں بتایا گیا کہ سبز پینے کے عادی افراد میں کینسر کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

گریپ فروٹ

گریپ فروٹ میں ایسے اینٹی آکسائیڈنٹس موجود ہیں جو جگر کو امراض سے تحفظ فراہم کرتے ہیں۔

اس پھل جگر کو انجری سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔

تحقیقی رپورٹس میں یہ بھی ثابت ہوا کہ گریپ فروٹ میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹس سے جگر کے ورم میں کمی میں مدد ملتی ہے۔

بلیو بیری

بلیو بیری ایسا پھل ہے جو صحت کے لیے بہت زیادہ مفید ہوتا ہے۔

تحقیقی رپورٹس میں کیا گیا کہ اس پھل سے جگر کی صحت کو بہتر بنانے میں مدد مل سکتی ہے۔

ایک تحقیق کے مطابق بلیو بیریز میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹس عمر بڑھنے کے ساتھ جگر کو نقصان پہنچانے والے کو روکتے ہیں۔

انگور

انگور بالخصوص جامنی انگوروں میں سرخ اور متعدد نباتاتی مرکبات موجود ہیں جو جگر کی صحت کے لیے مفید ثابت ہوتے ہیں۔

تحقیقی رپورٹس میں کیا گیا کہ اس سے جوس جگر کا ورم کم ہوتا ہے، خلیات کو عقل والے نقصان کی روک تھام ہوتی ہے جبکہ آخری آکسائیڈ لیول بڑھتا ہے۔

چقندر کا جوس

چقندر کے جوس میں نائٹریٹ اور اینٹی آکسائیڈنٹس موجود ہیں جو جگر کے ورم اور تکسیدی تناؤ میں کمی لاتے ہیں۔

تاہم اس تحقیق سے اب تک کی مصنوعات پر زیادہ کام ہوا ہے تو لوگوں کو اس کے فوائد کے بارے میں مزید جاننے کی ضرورت ہے۔

گوبھی

گوبھی یا اس کے دیگر سبزیوں جیسے بروکولی یا دیگر اجزاء میں مدد کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جبکہ پودوں کے مرکبات بھی موجود ہیں جو جگر کی صفائی فراہم کرتے ہیں اور اس عضو کو نقصان پہنچاتے ہیں

چوہوں پر ہونے والی ایک تحقیق میں کیا گیا کہ ان سبزیوں کے استعمال سے جگر پر قابو پانے سے مرض متاثر ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔

گریاں

گریوں میں متعدد اجزا جیسے صحت کے لیے مفید چکنائی، اینٹی آکسائیڈنٹس، ایشیا اور نباتاتی مرکبات موجود ہیں جو دل کے ساتھ جگر کے صحت کے لیے بھی خوش مزاج ہیں۔

ایک تحقیق میں آپ کے ساتھ کیا گیا ہے کہ غذا میں زیادہ استعمال سے جگر پر قابو پانے سے مرض کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

اسی طرح ایک تحقیق میں آپ کے ساتھ کیا کیا کھانے کی عادت ڈالنے سے مریض کو تحفظ فراہم کیا جاتا ہے۔

مچھلی

مچھلی میں اومیگا 3 فیٹی ایسز موجود ہیں۔

2016 کی ایک تحقیق میں آپ کو معلوم ہوا کہ اومیگا 3 ایسڈز سے جگر کی بیماری کی سطح میں کمی آتی ہے۔

زیتون کا تیل

زیتون کے تیل کو دل اور میٹابولک صحت کے لیے بہت زیادہ مفید تصور کیا جاتا ہے۔

لیکن یہ جگر کی صحت پر بھی مثبت اثرات مرتب کرتا ہے۔

ایک تحقیق کے مطابق زیتون کے تیل سے غذا والی غذا سے معمر افراد کو غذا پر قابو پانے سے مرض کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

دیگر تحقیقی رپورٹس میں بھی اسی طرح کے نتائج سامنے آئے ہیں اور انہیں بتایا گیا ہے کہ زیتون کے تیل سے بچاؤ کا ذخیرہ کم ہوتا ہے جبکہ خون کا بہاؤ بہتر ہوتا ہے۔

نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع کی گئی تفصیلات پر، قارین اسباق سے اپنے معالج سے بھی ضروری ہے۔

کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Leave a Reply