سولر پنیل سے حاصل ہونے والی شمسی توانائی کو ماحول دوست انرجی بھی کہا جاتا ہے۔ بجلی مہنگی ہونے کی وجہ سے اس وقت سولر اینرجی کی طرح منتقل ہونے کا سلسلہ اس وقت کافی تیز ہوچکا ہے۔ بجلی کے بھاری بلوں سے نجات حاصل کرنے کے لیے لوگ ایک طرح سے سولر پر سرمایہ کاری کررہے ہیں۔ تاہم اس کے پینلز کی حفاظت بھی کافی ضروری ہے تاکہ یہ طویل عرصے تک صحیح طور پر کام کرسکیں۔
پہلا طریقہ کار
سولر پینل کا اسٹرکچر سیدھا اور عام طور پر مستطیل ہوتا ہے۔ اس میں سادہ شفاف گلاس اور شفاف پلاسٹک فلم استعمال کی جاتی ہے۔ اس میں ایک دو ملی میٹر کا سیل بھی ڈالا جاتا ہے۔ سولر پینل میں ایلومینیم کے فریم کے اندر تمام نصب اشیا کو مضبوطی کے ساتھ ایک دوسرے سے جوڑا بھی جاتا ہے۔
کاروباری افراد اور کاریگروں کا ماننا ہے کہ سولر پینل کی مضبوطی واضح ہے اور اس میں نقص شاذونادر ہی پیدا ہوتا ہے جبکہ اسکی مرمت بھی ممکن ہے۔ برسوں استعمال سے پلاسٹک فلم میں سوراخ بن جاتے ہیں تو انھیں جوڑنے والی پلاسٹک ٹیپ سے بند کیا جا سکتا ہے۔ اس میں لگی تار خراب ہو جائے تو اس کو بھی تبدیل کرنا کافی آسان ہے۔
دوسرا طریقہ کار
شمسی توانائی پیدا کرنے میں فوٹو وولٹائی سیل کافی اہم ہوتے ہیں اور یہ سولر پینل میں استعمال ہوتے ہیں جبکہ ان کی کارکردگی مسلمہ ہے۔ سب سے پہلا فوٹو وولٹائی سولر پینل 1980 کی دہائی میں جرمنی میں قائم کیا گیا تھا۔ ابھی بھی اس دور میں نصب کی جانے والے کئی پینل کئی مقامات پر مناسب انداز میں کام کر رہے ہیں۔
اب اس کے نئے ماڈل آگئے ہیں۔ ان کے بہتر انداز میں کام کرنے میں معیاری شیشہ یا گلاس کا کردار اہم ہوتا ہے۔ معیاری گلاس فوٹو وولٹائی سیل میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ بہتر شمسی توانائی کے نظام سے کم کاربن ڈائی آکسائید کا اخراج ہوتا ہے۔
تیسرا طریقہ کار
ایک سولر پینل میں بہت کچھ قابل تجدید ہوتا ہے۔ ان میں ایلومینیم فریم، جنکشن باکس، کو ہٹا دیا جاتا ہے اور کرسٹل پینل کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیے جاتے ہیں۔ دھاتوں اور دوسری پرتوں کو ایک خاص ٹیکنیک سے علیحدہ کیا جاتا ہے۔ سولر پینل میں نصب دھاتوں اور سیسے کو دوبارہ استعمال کیا جا سکتا ہے جب کہ شیشے کو تھرمل مادوں کو جوڑنے میں استعمال کر لیا جاتا ہے۔
سولر پینل میں لگے پلاسٹک کو باریک باریک کاٹ کر پودوں میں فلٹر کے ساتھ استعمال کیا جاتا ہے اور یہ بھی انرجی پیدا کرنے کا ایک طریقہ ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ ماحولیاتی سائنسدانوں اور ماہرین کا کہنا ہے کہ شمسی توانائی کے شعبے میں مزید بہتری کی گنجائش ہے۔
چوتھا طریقہ کار
سولر پینل ماحول دشمن ہرگز نہیں ہے، جرمن ماحولیاتی ایجنسی کا کہنا ہے کہ پینل ٹوٹ جائے یا قابل مرمت ہو تو اس صورت میں بھی یہ ماحول دشمن نہیں ہوتا۔ ایجنسی کے مطابق یہ درست ہے کہ کبھی کبھار ایسے قابل مرمت سولر پینل میں سے ماحول کو نقصان پہچانے والے معمولی ذرات خارج بھی ہوتے ہیں لیکن یہ کسی بڑے نقصان کا باعث نہیں ہوتے۔
ایک کرسٹل سولر موڈیول میں بعض اوقات فی موڈیول ایک گرام سیسہ استعمال کیا جاتا ہے۔ کئی سولر موڈیول بنانے والے ادارے قطعی طور پر نقصان دہ سیسہ استعمال نہیں کرتے۔ بعض انتہائی کم موٹائی والے پینل میں نصب سیل میں ایک اور دھات کیڈمیم بھی شامل ہوتی ہے۔
یورپ میں خراب اور استعمال شدہ موڈیولز کو مناسب انداز میں تلف کرنا ہوتا ہے۔ بہت سارے ممالک میں اس تناظر میں ابھی تک ضوابط بھی موجود نہیں ہیں۔ دوسری جانب سولر پینل میں ری سائیکل مواد ہوتا ہے جو دوبارہ بنایا جا سکتا ہے۔