0

پی ٹی آئی سپورٹرز کو سراج الحق کی دعوت

تحریک انصاف کے بڑے لیڈر عمران خان کو چھوڑ کر جا رہے ہیں اور سب فوج کی طرف سے اپنی محبت کا اظہار کرتے ہوئے یہ یاد دلاتے ہیں کہ جو کچھ 9 مئی کو ہوا وہ ناقابل قبول ہے، ناقابل برداشت ہے۔

تحریک انصاف کو چھوڑنے والے لیڈر بھی یہ کہتے ہیں کہ وہ عمران خان کو کچھ دے کر یہ تنبیہ کرتے ہیں کہ اُن کا فوج مخالف بیانیہ ہے۔ یہ بھی کہا گیا کہ عمران خان اردگرد کی ایک گروپ نے فوج کے خلاف اُن کے بھرے اور ڈیویڈنیا نے 9م کو اسے دیکھا کہ کسی صورت قبول نہیں کیا جا سکتا۔ میں حیران ہوں کہ یہ رہنما اپنی صفائی پیش کرتے ہوئے، یہ باتیں آسانی سے دیکھ کر سارا ملبہ عمران خان پر ڈال کر ایک طرف ہو رہے ہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ سب سے بڑا قصوروار عمران خان کا بیان ہے کہ گزشتہ ایک سال سے ایسا کیا گیا جس کے سنگین نتائج کے بارے میں ایک عام شخص بھی اندازہ لگا سکتا ہے۔ آپ کو یقین دلانے والے بھی کوئی ذمہ دار لیڈر ہی بنتی ہیں اور اسیل عمران خان کو 9 مئی کو سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

بہرحال سوال اُن سے بھی یقینی ہے کہ عمران خان اردگرد ہیں، جن کا شمار تحریک انصاف کے رہنمائوں میں ہوتا تھا کہ وہ عمران خان کی فوج مخالف پالیسی کے خلاف پہلے کیوں نہ بولے، خان کو اس راستے پر رستے ہوئے کیوں نہ روکا۔ اُس وقت یہ سب کیوں خاموش رہے جب فوج اور قیادت سنگین الزام لگا رہے تھے، اُن کو غدار، میر جعفر اور میر صادق کے طعنے دیے جا رہے تھے۔ بلکہ عمران خان کو چھوڑنے والے تو کسی نہ کسی انداز میں عمران خان بیان کرتے ہی آگے بڑھ رہے تھے۔ کئی فراد ضرور تھے جو اپنی پرائیویٹ گفتگو میں یہ تسلیم کرتے تھے کہ عمران خان کی طرح کھیل کھیل رہے ہیں لیکن وہ اپنے سیاسی مفاہیم سے زیادہ عزیر نہیں تھے، وہ عمران خان کے نام پر ووٹ لے کر حق جیتنا چاہتے تھے۔ چاہتے ہو اب جب فوج مخالف بیانیہ نے کہا ہے کہ 9 مئی کو بھی اس ملک کو دکھا دیا تو ایک کر کے عمران خان کو چھوڑ رہے ہیں اور جو کچھ اُن سے عمران خان کو کہنا چاہیے تھا اب راہ جدا کر رہے ہیں۔ تحریک انصاف کی ایک خاتون رہنما، عمران خان نے بہت قریب، پارٹی چھوڑتے وقت کہا کہ کاش اُن کی زندگی میں 9 مئی کے دن آتا اور کاش ایسا ممکن ہو کہ وہ اس دن کو اپنی زندگی سے گزرے۔ میں سوچتا ہوں کہ کاش عمران خان کی ہاں میں ملانے والے وقت پر عمران خان کو روکتے ہیں، اگر نہیں روک سکتے تو پہلے ہی اُن کو چھوڑ دیتے ہیں۔

ایسا تو صرف فیصلہ واوڈا کیا اور اس وقت دنیا کے سامنے بول اُٹھے کہ عمران خان غلط رستے پر چل رہے ہیں۔ پاکستان اور پاکستانی فوج کے ساتھ عمران خان اور اُن کی سیاست کے ساتھ مل کر عمران خان اور تحریک انصاف کو تحفظ فراہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ کئی تحریک انصاف کو خیرباد کہتے ہیں یہ لوگ وقت پر اپنی ذمہ داری پوری کرتے ہیں تو اب دنیا کے سامنے انہیں رونا نہیں پڑتا۔ اب لگتا ہے کہ عمران خان کو بھی کچھ محسوس ہوا لیکن مجھے نہیں لگتا۔ مجھے شاید محسوس ہو رہا ہو کہ اُن کا سیاسی مستقبل ختم ہو سکتا ہے۔

اب وہ نہیں صرف یہ بات کر رہے ہیں کہ اُن کی مشکلات کی صورت میں کون تحریک انصاف کی قیادت کرے گی بلکہ اپنی جماعت کے مستقبل کے لیڈر کے طور پر اُنہوں نے مُراد سعید کا نام بھی لے لیا۔ اب وہ بات کرنے کے لیے بھی بے تاب ہیں اور ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں۔ خان صاحب نے سات ارکان پر مشتمل ایک کمیٹی بھی تشکیل دے دی ہے مجھے نہیں لگتا کہ اس وقت کوئی تحریک انصاف سے بات کرے گی 9 مئی کا زخمی تازہ ہے اور عمران خان کے مخالف چاہیں گے۔ تحریک انصاف کی موجودہ توڑ پھوڑ کا سلسلہ جاری ہے اور ہر سیاسی نقصان عمران خان کا ہو سکتا ہے۔

تحریک انصاف کے اورسپورٹرز نے اپنے ووٹروں کو بہت پسند کیا ہے جبکہ کئی افراد امید بھی کرتے ہیں کہ عمران خان کو کوئی بڑا سرپرائز دے سکتا ہے۔ عمران خان اپنے سیاسی مستقبل کو کیسے محفوظ کر سکتے ہیں لیکن جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے تحریک انصاف کے آپ کو جماعت اسلامی میں شامل ہونے کی دعوت دی ہے کیوں کہ وہ جانتے ہیں کہ تحریک انصاف کے حق میں ن لیگی رہنما نواز پارٹی کی طرف کبھی نہیں جانا جاتا سب کی نظریں تحریک انصاف اور عمران خان کے سیاسی مستقبل پر۔ دیکھیں کیا ہوتا ہے!!


جیو نیوز، جنگ گروپ یا اس کیرتی پالیسی کی اس تحریر سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Leave a Reply