انہوں نے الزام عائد کیا کہ ذمہ دار ذمہ دار ایرانی اور ڈیزل کی سرعام اسمگلنگ جاری ہے کہ اسمگلنگ ایرانی ڈیجیٹل کی ترقی سے مجاز پیٹرولیم ڈیلرز کی فروخت 30 فیصد کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وزیر مملکت پیٹرولیم رابطہ کار ان کے حق سے بارہا سے نکلے لیکن کوئی جواب نہیں ملا عبدالسمیع خان نے بتایا کہ ایرانی فروخت کرنے کے لیے 20لرز لائسنس پیٹرولیم ڈیل کو کینسل کروائے، ایسوسی ایشن کالی میں بھی موجود ہیں جبکہ بلوچستان کے وزیر اعظم نے واضح طور پر کہا کہ ایران آرہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ بلوچستان کی سرحدی حب چوکی کے ڈبہ پمپ پر عام ایرانی چیک ڈیزل چیک کرنے کے لیے چارج کی قیمت 55روپے سے کم پر فروخت کی جاتی ہے، ایرانی پیٹرول کس طرح فروخت کرنے کے خلاف اینٹی اسمگل آرگنائزیشن کارپوریشن سے بھی ڈرتا عبدالسمیع خان نے کہا کہ گزشتہ برس کے مقابلے مہنگائی کی شرح 28 فیصد بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے