ملک میں نگر حکومت نے ہی ایک بار پھر عوام پر حملہ کیا، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے بعد اب اشیائے خورد اور نوش عوام بھی پہنچتے ہیں۔
مہنگائی کی شرح اعداد و شمار کے مطابق جاری اعداد و شمار کے مطابق مہنگائی کی شرح 27.57 فیصد تک جاپہنچی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ملک میں مہنگائی میں رپورٹ جاری ہے، حالیہ ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.7 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا جبکہ بنیاد کی شرح مہنگائی پر 27.57 فیصد ریکارڈ کی گئی۔
کوہنگائی شماریات کی جانب سے جاری مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے کے دوران 32 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مزید اضافہ اور 12 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام نہیں ہے۔
گزشتہ ایک ہفتے کے دوران دال ماش، دال مسور، آلو، آلو، لہسن، انڈے، چینی، بیف، مٹن، کھلا دودھ، دہی، گڑ، مرچ پاوڈر اور وزیر اعظم کے ذمہ دار بنیادی کی زندگی 32 مہنگی بجٹ۔
ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتے سرخ مرچ پاوڈر کی قیمت 7.58 فیصد، چاول ایری سکس نائن کی قیمت میں 7.48 فیصد، لہسن 5.06 فیصد، چینی 4.02 فیصد، گڑ 3.23 فیصد مہنگا جبکہ باسمتی ٹوٹا چاول کی قیمت 3.06 فیصد ہے۔ چکن کی قیمت 2.83 فیصد میں
ادارے کے مطابق گزشتہ ہفتے ٹماٹر 13.60 فیصد سستا ہوا، کنگ آئل پانچ لیٹر 1.65 فیصد سستا، ویجیٹبل گھی 0.43 فیصد، آگانے والی شماریات 0.42 فیصد، سروں کا تیل 0.23 فیصد اور آٹا 0.19 فیصد سستا ہوا۔
اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے حوالے سے ماہانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732 روپے مالیت رکھنے والے افراد کے لیے مہنگائی کی شرح 27.79 فیصد، 17 ہزار 733 روپے مالیت سے 22 ہزار 88روپے طبقے تک پہنچ گئی ہے۔ مہنگائی کی شرح 25.20 فیصد، 22 ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح میں 29.55 فیصد شامل ہیں۔