0

کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 80 کروڑ 90 لاکھ ڈالرز پر پہنچ گیا۔

ملک کا جولائی 2023 کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ پھر 80 کروڑ 90 لاکھ ڈالرز پہنچ گیا۔

ریاست بینک کے مطابق جولائی 2022 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ایک ارب 26 کروڑ ڈالر تھا، اپریل سے جون 2023 میں کرنٹ اکتاٹ خسارہ 80 کروڑ 20 لاکھ ڈالر سرپلس۔

مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ گزشتہ مالی سال میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 2 ارب 44 کروڑ 60 لاکھ ڈالر تھا، مالی سال 2022 میں خسارہ 17 ارب 48 کروڑ ڈالر تھا۔

واضح رہے کہ رواں سال جون 1 ماہ کے اعدادوشمار کے مطابق پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 2 ارب 94 کروڑ روپے رہا، گزشتہ سال کے 11 ماہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 15 ارب 16 کروڑ روپے تھا۔

اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق مئی میں کرنٹ اکونٹ 25 کروڑ 50 لاکھ ڈالر سرپلس رہا تھا، سرپلس ہونے کی بڑی وجہ برآمدات میں کمی اور برآمدات میں اضافہ ہوا۔

برآمدات میں برآمدات میں 25 ارب 79 کروڑ 40 لاکھ ڈالر 11 کروڑ روپے کی درآمدات جبکہ 48 ارب 96 کروڑ ڈالر مالی سال میں درآمدات 64 ارب ڈالر

11 تجارتی خسارہ 23 ارب 16 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کا ہوا، ٹرانسمیشن زر کی مد میں 24 ارب 83 کروڑ 20 لاکھ ڈالر موصول ہوئے، گزشتہ مالی سال تجارتی زر 28 ارب 48 کروڑ 90 لاکھ ڈالر

تبصرے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Leave a Reply