
سابق ریمارکس اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے درست قرار دیتے ہوئے عمر عطابندیال کے جواب میں اظہار خیال کیا۔
اپنے ٹوئٹ میں نواز شریف کا کہنا تھا کہ بیٹے سے چند ہزار درہم تنخواہیں نہ لینے پر مجھے جیل پر قرار دیا گیا اور دوسری طرف ایک ثابت شدہ کرپٹ کو صادق اور امین دیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں سزا سنانے والے 60 ارب والے والے کا استقبال کرتے ہیں، کون کرے گا عدل کا؟
چیئرمین صاحب نے کہا کہ پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے موقع پر عدالت نے عمران خان کو دیکھ کر کہا تھا کہ ‘ویلکم خان! آپ کو دیکھ کر آرام کرو’
انتخابی ٹیم کے ریمارکس پر صدر کی جانب سے انہیں تنقید کا سامنا کرنا اور سیاسی بحث بھی کرنا۔
بعدازاں میدان بازار نے بھی واضح کیا کہ انہیں ملکی سیاسی قیادت نے تنقید کا نشانہ بنایا۔