
عام آدمیوں سے 3 گنا بڑے سر والی برازیل سے تعلق رکھنے والی 29 خاتون جو بظاہر چھوٹی چھوٹی چھوٹی لگتی ہیں،دیکھنے اور پکڑنے سے قاصر۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق 29 خاتون خاتون کی ایک غیر معمولی حالت کی وجہ سے بظاہر عام آدمی سے تقریباً تین گنا بڑھ گئے جبکہ ان کی وجہ سے صرف کمزوری پیدا نہیں ہوئی بلکہ وہ پیدا کرنے اور پھر بھی اس سے نفرت کرنے والے ہیں۔
یہ برازیل سے تعلق رکھنے والی 29 سال کی گریزیلی ایلوس (گریزیلی ایلوس) کی ہے جو برسوں سے بستر پر پڑی ہیں اور بات کرنے سے قاصر ہیں جبکہ ان کا سر بڑھنے کی وجہ سے وہ اپنی بینائی کھو چکی ہے۔
گریز ایلیلی کو کوئی دیکھ نہیں سکتا کہ یہ 29 خاتون خاتون ہیں، بلکہ تصاویر کو دیکھ کر لگتا ہے کہ یہ کوئی چھوٹی چھوٹی بچی ہے۔

رپورٹس کے مطابق گریزیلی ایلوس کی یہ تاریخ پہلے ہی اس وقت شروع ہوئی تھی جب حمل کے دوران بچہ دانی میں ان کے دماغ کے اردگرد نیورولوجیکل ڈس آرڈر (ہائیڈروسیفالس) بنناشروع ہوا تھا۔
اس نیورولوجیکل ڈی بگ کے نتیجے میں دماغ کے اندرونی ٹشوز کو نقصان پہنچتا ہے اور اسی وجہ سے کئی بار دماغ کے اندر کی شکل پیدا ہوتی ہے۔ یہ جان لیوا بھی ہو سکتا ہے کیوں کہ یہ دماغ ان کو نقصان پہنچانے میں مدد دیتا ہے اور پھیپھڑے کام کرتے ہیں۔
گریز کی 48 ماں بیٹی کی ہر لحاظ سے دیکھ بھال کرتے ہیں، پیپمر کو تبدیل کرنے سے ان کے فیڈر تک ہر چیز کا خیال رکھتے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ ان کی مخالفت کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ اسی طرح پیار کرتی رہوں۔
والدہ کا کہنا تھا کہ جب میں 8 ماہ کی حاملہ تھی تو مجھے احساس ہوا کہ کچھ گربڑ کیوں تھا کہ انہیں اس وقت شام درداس کا ساتھ دیا گیا تھا، تاہم الٹراؤنڈ سے یہ بات سامنے آئی کہ میری نوزائیدہ بیٹی کو (ہائیڈروسیفالس) جو ہر 500 میں سے ایک بچے کو متاثر کرتا ہے۔

گریز ایلوس کے والدہ نے بتایا کہ ڈاکٹروں نے کہا کہ اس ڈس آرڈر کی وجہ سے صرف تین ماہ زندہ رہیں گے، جب بیٹی کی حالت ہوئی تو اس کے سائز کی وجہ سے اسے غیر معمولی کہا گیا، بیٹی کا سر۔ کے ساتھ اور بھی بڑا
والدہ نے کہا کہ گریزیلی نے طبی ماہرین کے تمام اندازوں کو غلط ثابت کیا، جو بچے ڈاکٹروں کے مطابق صرف 3 ماہ زندہ رہنے والی تھی وہ اگلے مہینے میں اپنی 30 سال منائے۔
ہائیڈروسیفالس کا علاج عام طور پر سرجری سے کیا جا سکتا ہے، گریزیلی کی والدہ کا دعویٰ ہے کہ بیٹی کی پیدائش سے پہلے یا اس کے فوراً بعد کوئی سرجری نہیں کر سکتا۔

رپورٹس کے مطابق اگراس کا علاج نہ کیا جائے تو ہائیڈروسیفالس شکار کے شکار تقریباً 50 فیصد بچوں کی تین سال کی عمر سے پہلے ہی موت کا شکار ہے جبکہ پانچ میں صرف ایک بچہ بالغ ہونے تک زندہ رہتا ہے۔
گریزیلی ایلوس کے والدہ کا کہنا ہے کہ جب لوگ میری بیٹی کو بڑے سر والے کہتے ہیں تو مجھے دکھ ہوتا ہے لیکن کبھی امید نہیں ہارتی کیونکہ میں ہمیشہ خدا پر بھروسہ کرتا ہوں۔
رپورٹس کے مطابق حکومت کی طرف سے گریز ایلوس کی دیکھ بھال کے لیے والدین کو خصوصی معاوضہ بھی۔