
برطانیہ نے اپنے اسمگلنگ کیس کا سامنا کرنا
پاکستانی صدر نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے تصدیق کی ہے کہ پاکستانی آصف حفیظ کو امریکہ کے سامنے آیا۔
اسکاٹ لینڈ یارڈ نے 6 برس قبل امریکہ کی درخواست پر آصف حفیظ کو لندن سے گرفتار کیا تھا، انہوں نے امریکہ سے بدری کے لیے ہر قانونی راستہ اختیار کیا۔
امریکی صدر نے آصف حفیظ پر بڑی مقدار میں ہیروئن امریکہ کو بھیجنے اور ڈرگز نیٹ ورک میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا تھا تاہم آصف حفیظ نے خود کو تمام غلط قرار دے دیا۔
امریکہ میں آصف حفیظ سے منسلک اکشا برادرز اور بالی وڈ کیس ممتا کلکرنی کے شوہر وکی گوسوامی کو سزائیں سنائی جانچ کی۔
امریکہ، 2017 کے اوائل میں حفیظ کیس سے منسلک افراد کو کینیا لے جانے میں کامیاب ہونے کے بعد آصف حفیظ کو لندن سے امریکہ کی ایماء پر اختیار میں لیا گیا۔
آصف حفیظ کا وکلا کہنا تھا کہ آصف حفیظ کے ساتھ بہت زیادہ خوشی ہوئی تھی، جنوبی عدالت ہیومن رائٹس میں ان کی اپیل گزشتہ ماہ مسترد ہوئی تھی، اب وہ یورپین کورٹ آف ہیومن رائٹس کے گرینڈ چیری میں ریو کی درخواست دائر کرنے کی تیاری کر رہی تھی۔ کر رہے ہیں
وکلا نے دعویٰ کیا کہ اس دوران آصف حفیظ کو امریکہ کے خطوط لکھے گئے، آصف حفیظ کی اس طرح امریکہ سے حوالگی غیر قانونی ہے۔
آصف حفیظ کے اہلخانہ نے ان کی حوالگی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ جرمنی عدالت آف پاکستان میں امریکہ کو بدری کو روکنے کے لیے ابھی تک باقی ہیں، آصف حفیظ کو جلد امریکہ نے خطہ برطانیہ پر ظلم کیا۔
آصف حفیظ اگست 2017 سے لندن کی ہائی جیل میں قید تھے، سابق کمرشل پائلٹ گولڈ مرچ حفیظ کا تعلق لاہور سے ہے، امریکہ میں ان پر واجبات عائد کرنے میں انہیں ہیروئن اور آصف کے چرس میں “بگ باس”، “سلطان” اور “نمبر ون” قرار دیا گیا۔