
جناح لاہور اور ملٹری انجینئرنگ سروسز کے دفتر عوام اور سول سوسائٹی کے لیے کھولے گئے، عوامی اور سول سوسائٹی نے نو مئی کو یوم قرار دی ہاؤسی کی زبانی الفاظ میں اظہار خیال کرتے ہوئے پاک فوج کی طرف سے یکجہتی کا اظہار کیا۔
نو مئی کو پاکستان تحریک انصاف کے مشتعل ہجوم نے جناح لاہور ہلہ بول کر اس تاریخی عمارت کو نذر آتش کیا، گمراہ ٹولے نے اے ایف بیس ایم عالم میانوالی کو بھی نہ بخشا اور عظیم ہیروز کی یادگار توڑ ڈالی اور فخر کیا۔ و عزت کی علامت گرا کر جلا ڈالا
نو مئی کو خداداد پاکستان کا وجود پاک پر کشت و خون اور جلاو گھیراو کی ناپاک اور دلخراش ہولی کھیلی گئی کہ ہر وطن پاکستانی شہدا وطن کے وارثوں کے دل چھلنی اور نشانی اشکبار ہو، اس روز ارض وہ دلگداز نے کہا۔ تماشا دیکھے جو اپنے قیام سے آج تک کبھی نہ دیکھے، جناح لاہور نے قائد اعظم کے قدم چومے اور انہیں اپنا آغوش دے دیا، اپنوں ہی نفرت، حقارت اور بے جا آرام کی بات ہے۔
ارض پاک کی داستان سے نا آشنا بلوائیوں نے جہاں تاریخی ورثے کور دل ہاؤس کے گلزار بے دردی سے روند ڈالے، اس نشانکش اور دل افروز کے در و دیوار کو دیکھ کر جناح ہاؤس کا سارا سامان اور آرائش جلا۔ کر راکھ کر دیا
مشتعل افراد نے پی اے ایف بیس ایم عالم میاں والی کو بھی نہ بخشا، بیس کے کھلے صدر پر ان شہدا کی یادگار پتھروں اور ڈنڈوں سے ٹوٹ ڈالی قربانیاں دے کر خاک وطن کو عزت و ناموس سے سرفراز۔
بلوائیوں کی جانب سے پاک فضائہ کے جہاز جو دشمن ہیبت اور وطن کے لیے محبت کے علامت و آرائش تھے، توڑے گئے اور جلادیے، عوام کی طرف سے قومی املاک اور تاریخی اثاثوں کے تقدس کی پامالی پر گہرے دکھے اور رنج گئے۔ کا بیان کیا