0

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے رجسٹرار سپریم کورٹ کو ڈیم فنڈز پر طلب کرلیا

رجسٹرار مطلوب نہ آئے تو قومی اسمبلی سے وارنٹ جاری ہو جائیں گے، چیئرمین پی اے سی— فوٹو: فائل
رجسٹرار مطلوب نہ آئے تو قومی اسمبلی سے وارنٹ جاری ہو جائیں گے، چیئرمین پی اے سی— فوٹو: فائل

آپ کی عوامی اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) نے رجسٹریشن کمیشن کو ڈیم اکاؤنٹز پر طلب کیا ہے۔

چیئرمین نور عالم خان کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں اٹاارنی جنرل کمپنی نے رجسٹریشن کی درخواست پیش نہیں کی

اٹارنی جنرل نے پبلک اکاونٹس کمیٹی کو بتایا تھا کہ فل کورٹ کا ایک فیصلہ ہے کہ رجسٹرار سپریم کورٹ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے سامنے پیش نہیں کروں گا تاہم اس کی معلومات میں یہ درج نہیں ہے کہ وہ درج ذیل میں فراہم نہیں کر سکتے۔

چیئرمین کمیٹی نے استفسار کیا کہ یہ قانون کے خلاف نہیں؟ جب ڈیم اکاؤنٹ اکاؤنٹ کھولنے سے کہا گیا تھا کہ اس کا آڈٹ ہوسکے کوئی غیر قانونی چیز نہیں مانگ سکتا

اس پر اٹارنی جنرل بولے جو بھی رقم کی ادائیگی کے لیے رقم ادا کرتا ہے، آڈیٹرجنرل اس کا آڈٹ کرتا ہے، تفصیلات طلب کرنا پی اے سی اوردینا تصدیق رجسٹرارکی ذمہ دار ہے۔

دوسری جانب پیشی کے حوالے سے پی پی نے تحریری طور پر اے سی کو بتایا ہے کہ ڈیم ووٹز کا واقعہ پیش کرنے کے لیے عدالت میں درج ذیل بیانات فراہم نہیں کر سکتے۔

پی اے سی نے رجسٹرار کو عدالت کو ڈیم زونز کی درخواست کی درخواست کی اور آڈیو پولیٹن پولیس کو بھی جواب طلبی کی تفصیلات فراہم کیں اور کہا کہ آڈٹ آڈیٹ پولس عدالت کی تمام ذمہ داریوں کی تفصیلات آڈیٹ پولس ہفتہ لائٹ، بینک بینک کے پاس بھی۔ آڈیٹ پولیس کو مکمل معاملات فراہم کرنے

چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ عدالت درخواست گزار نہ آئے تو قومی اسمبلی سے وارنٹ جاری ہو جانا چاہیے۔

نورعالم خان نے 9 مئی کو مجرمانہ کارروائی کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے کہا کہ ملزم پولیس افسروں کی پنشن کو روک دیا جائے تو اس میں ملوث افغان باشندوں کے خلاف کارروائی کی جائے اور نوجوان واقعہ میں ملوث ہونے میں ملوث ہوں۔ انہیں آرام سے نہیں دی جاتی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Leave a Reply