0

عوامی اتحاد کا منصوبہ

رپورٹ میں جاری کی گئی / فائل فوٹو
رپورٹ میں جاری کی گئی / فائل فوٹو

اقوام متحدہ نے زور دے کر کہا کہ راستے میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کے لیے سنگل طاقت کا استعمال کیا جانا چاہیے۔

اقوام متحدہ کے اقتصادی پروگرام (یو این ای پی) کی جانب سے جاری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2040 تک طاقت سے 80 فیصد عالمی سطح پر روک تھام ممکن ہے، لیکن اس کے لیے بڑے پیمانے پر اور کم قیمت کی حکمت عملی۔ پسند کرنا

رپورٹ میں 3 نکاتی مریض پر بھی روشنی ڈالی گئی جس کے تحت مواد کی ریلونگ اور استعمال کے طریقہ کار میں تبدیلیاں لائی آپکی۔

عالمی اداروں کے مطابق ایک بار استعمال ہونے والے پاور پروڈکشن میں 50 فیصد کمی ممکن ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عالمی سطح پر 2040 تک خارج ہونے والی 19 فیصد زہریلی گیسوں کے اخراج کی وجہ سے

خیال رہے کہ ننھے ذرات دنیا کے ہر بازار میں یعنی ماؤنٹ ایورسٹ کی چوٹی سے سمندر کی گہرائی تک پہنچ گئے۔

انسانوں میں بھی ذرات کو خون، ماں کے دوست اور دیگر اعضا میں شامل کیا گیا، تاہم ابھی تک ان کے اثرات کے بارے میں زیادہ علم حاصل کیا گیا ہے۔

مارچ 2022 میں 193 ممالک نے منصوبے کی راہداری پر اتفاق کیا تھا اور اس سے 2024 تک معاہدہ بھی طے پایا۔

اس بات چیت سے مذاکرات کا دوسرا مرحلہ یو ای پی کے زیرتحت 29 مئی سے شروع ہو رہا ہے۔

اس وقت دنیا بھر میں ہر سال 43 کروڑ کی پلاسٹک کی مصنوعات تیار کی جاتی ہیں جن میں دو تہائی مصنوعات کی زندگی مختصر ہوتی ہے جس کے بعد وہ کچرے کا حصہ بن جاتے ہیں۔

یو این ای پی کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر انجر اینڈرسن نے بتایا کہ جس طرح ہم بجلی کے ماحول کو آلودہ کر رہے ہیں، اس سے انسانی صحت اور ماحولیات کے لیے آگے بڑھ رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس رپورٹ میں ان کو ڈرامائی حد تک کم کرنے کے لیے روڈ میپ پر روشنی ڈالی گئی۔

رپورٹ میں تخمینہ لگایا گیا ہے کہ ایک بار زیادہ قابل استعمال ٹیکنالوجی کے استعمال سے 2040 تک 30 فیصد تک کم کرنا ممکن ہے۔

اسی طرح ریگولیشن کی تجویز کی شرح میں مزید 20 فیصد کمی آسکتی ہے جب کہ مصنوعات جیسے فوڈ پیکجنگ اور دیگر متبادل کو متبادل متبادل کے طور پر ممکن ہے کہ اس میں مزید 17 فیصد کمی لانا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اگلے 20 برسوں میں پاور پلانٹ میں 80 فیصد کمی، صحت، ماحول، فضا اور دیگر شعبوں کو 3 ٹریلین ڈالرز کے نقصانات سے بچایا جا سکتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Leave a Reply