
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (آئی ٹی آئی) خان کا کہنا ہے کہ جیل جانے کے لیے بھی تیار ہوں، میں گرفتاری کے وقت عمران خان کے ساتھ کچھ لوگ آرام سے آئے ہیں۔
غیر ملکی چینل کو انٹرویو میں عمران خان کا کہنا تھا کہ جان کو لاحق وجہ جج نے میری حفاظت کا حکم دیا ہے، جس طرح انہوں نے سب کو مارا پیٹا اور مجھے گرفتار کیا وہ حیران کن تھا، آج تک کسی سیاست دان کو 150 مقدمات پر۔ نہیں
عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کمترین سطح پر بنیادی حقوق پامال جا رہے ہیں، پولیس والے میرے گھر کا دروازہ توڑ کر داخل ہوئے، عدلیہ واحد امید ہے، حکومت انتخابات سے خوفزدہ ہے، انہیں پتہ چلا کہ ان کا کہنا ہے۔ یہ انتخابات میرے جیل میں ہونے یا مارے جانے کی صورت میں کرنا چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے مارنے کی دوبارکوش کی جانچ پڑتال ہے، میں ہرطرح کے ذمہ داروں کی مذمت کرتا ہے۔