0

آسٹریلیا میں چینی طالب علموں کی ‘ورچوئل کڈنیپنگ’ کا راستہ کیا ہے؟

تصاویر: فائل
تصاویر: فائل

آسٹریلیا میں چینی طالب علموں کی ‘ورچوئل کڈنیپنگ’ کے والدین سے جواب دینے کے مطالبے کا چوتھا کیس سامنے آیا۔

روسی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ایک ماہ کے دوران آسٹریلیا کے ریاست نیو ساؤتھ ویلز میں طالب علموں کی ورچوئل سوال کا چوتھا واقعہ سامنے آیا جس میں طالب علموں کے والدین سے قرضہ لینے کا مطالبہ کیا گیا، چار واقعات میں چینی طالب علموں کو بنایا گیا

آسٹریلوی پولیس کے مطابق جعلساز طالبعلم کو فون بتاتے ہیں کہ وہ چینی خوشحال خان یا پولیس ڈیپارٹمنٹ سے بات کر رہے ہیں اور طالب علم کو بتایا جاتا ہے کہ اس کے نام سے کسی بڑے جرم میں مشقیں کی جا رہی ہیں۔ اب اگر وہ سزا اور ڈیپورٹیشن سے بچنا چاہیں تو اس کے لیے بھاری رقم ادا کرنا۔

پولیس کے مطابق اگر طالب علم نے کہا کہ اس کے پاس کوئی رقم نہیں ہے تو اسے کہتے ہیں کہ وہ اس کی مدد کر سکتے ہیں لیکن اگر وہ چاہتے ہیں کہ اس کے والدین کو اس کی مدد کی اطلاع نہ دی جائے تو پھر وہ کچھ نہیں کہہ سکتے۔ تصویریں بنا کر بھیج دیں جن سے کہتا ہوں کہ وہ ابا ہو گیا ہے، بعد میں وہ تصاویر طالب علم کے والدین کو بھیج کر ان سے اپنے بچوں کی سختی طلب کی جاتی ہے۔

آسٹریلوی پولیس کے مطابق گزشتہ ماہ ایک ماہ کے دوران پولیس سے رابطہ کرنے سے قبل ایک 23 طالب علم کے والدین اپنی بیٹی کی رہائی کے لیے دو ہزار آسٹریلوی ڈالر اور ایک 22 طالبہ جعلسازوں کو 20 ہزار آسٹریلوی ڈالرز ادا کر کے چیک کرنا تھا۔ دو طالب علموں سے بھی بھاری رقم طلب کی گئی تھی تاہم کسی قسم کی ادائگی قبل پولیس نے ان سے رابطہ کر لیا۔

انہوں نے کہا کہ چین میں قانون نافذ کرنے والے ادارے کی تحقیقات کر رہے ہیں، انہوں نے والدین کو خدشہ ظاہر کیا ہے کہ جب حکومت کبھی بھی طالب علموں یا والدین کے والدین کے بارے میں سوچتا ہے۔ کو کالکار رقم کا رسد نہیں کرتے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Leave a Reply