0

جو بھی دفتری بلنگ جلائی تحقیقات کر رہا ہوں اس کے پیچھے کون تھا: عمران خان

عدلیہ کا شکر گزار ہوں میں نے کیسز میں جیل جانے سے کہا: چیئرمین پی ٹی آئی آئی کے بعد پہلی ویڈیو خطاب— فوٹو: اسکرین گریب
عدلیہ کا شکر گزار ہوں میں نے کیسز میں جیل جانے سے کہا: چیئرمین پی ٹی آئی آئی کے بعد پہلی ویڈیو خطاب— فوٹو: اسکرین گریب

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (آئی ٹی آئی) عمران خان نے پہلے ویڈیو خطاب میں کہا کہ وہ عدلیہ کے شکرگزار ہیں جس کا کیس جیل جانے سے بچایا۔

اپنے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ نواز شریف نے ڈنڈوں سے حملہ کیا، نواز شریف نے آزاد عدلیہ کو تباہ کیا، عدلیہ کا شکر گزار ہوں کہ میں جیل سے بچ گیا ہوں، مجھے گولی لگی تب ٹوٹ پھوٹ نہیں ہوئی۔ ؟ توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھاٹ فلسفہ، ہر طرح کے اشارے سے ہم ہمیشہ پرُامن رہتے ہیں، 25 مئی یاد رہے گا جب حکومت اور پولیس نے پولیس کو ہی روکا، 26 کو دھرنا دینا ختم کیا تھا، مجھے دھرنا دینا تھا۔ لوگوں میں غصہ ہے، انتشار اس کے لیے ختم ہو جائے گا۔

میرے گھر پر حملہ ہوا اس پر مجھے بہت غصہ تھا۔

انہوں نے کہا کہ اس بات کا اعلان کیا کہ اس میں ملوث تمام کارکنان اور اداکاروں کا علم ہے، ہمارے دور میں 3 بار دھرنے دیے گئے ایک ایف آئی آر آئی فن آرٹی نہیں ہوئی، دیکھنا چاہتے ہیں کا موقع ہے اور وہ موقع پر موجود ہیں انتشار نہیں چاہتے، جو خاموشی سے خوفزدہ ہوں وہ انتشار چاہتے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ 18مارچ کو اسلام آباد میں تو میرے گھر پر حملہ کیا گیا، عدالتی جگہ کے 45 افراد نے اپنے گھر پر حملہ کیا اس پر مجھے بہت غصہ آیا، گھر پر اکیلی خاتون تھی۔ کو اس پر بھی شرم نہیں آئی۔

میں زندگی بھر میں ایک کیس نہیں تھا، ایک سال میں کئی کیس کریے۔

چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ کل سے مجھے خبریں ملنا شروع ہوئیں، اس سے پہلے پتا نہیں تھا کہ کیا ہو رہا ہے، میں نے کہا کہ ہم نے کبھی انتشار میں نہیں پڑھا، جب اسلام آباد جا رہا تھا تو خبر مل گئی۔ انہوں نے کہا کہ مجھے گرفتار کرنے کے لیے پہلے سے گزر رہا تھا کہ گرفتاری کے لیے تیار ہوں، ہم آرام سے ہم سے شیشے توڑ کر حملہ کیا، حملہ کیا جیسے پاکستان کا بڑا حصہ ہوں، دنیا۔ کہ مجھے کس طرح پلیٹ کر لیجایا

انہوں نے کہا کہ میری زندگی میں ایک کیس نہیں تھا، ایک سال میں کئی کیس کرلے، مجھے ایک دن میں 15 کرمنل بنا دیا گیا، مجھے ساری دنیا کے سامنے ذلیل نے کہا۔

القادر یونیورسٹی بنانے کا مقصد سیرت النبی ﷺ پر نئی لیڈر شپ پیدا کرنا تھا۔

القادر یونیورسٹی کے مباحث سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ملک میں سیرت النبی ﷺ کو فروغ دینے کا فیصلہ کیا تھا، القادر یونیورسٹی بنانے کا مقصد سیرت النبی ﷺ پر نئی لیڈر شپ پیدا کرنا تھا، القادر یونیورسٹی تاکہ صوفی ازم، روحانیت، ٹیکنالوجی پڑھائی جائے، ہماری کوشش تھی کہ پاکستان میں صادق اور امین لیڈر شپ نکلے۔

عمران خان نے بتایا کہ 15 مئی 2019 کو پروڈکشن کا آغاز کیا، برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کا کیس 7 ماہ بعد آیا۔

انہوں نے کہا کہ القادر یونیورسٹی ایک سٹار ہے، آپ میں آپ سے تعلق رکھتا ہوں؟ ٹی وی پر کبھی اتنا کنٹرول نہیں دیکھا آج پروپیگنڈا کیا ہے

خود سے زیادہ اس پر ہوا کہ بشریٰ بی کے بھی وارنٹ لیتے ہیں۔

عمران خان کا بھی کہنا تھا کہ میں سیرت النبی ﷺ سمجھتا ہوں کہ میں بشریٰ بی کی وجہ سے خود سمجھتا ہوں، اس سے زیادہ اس بات پر ہوا کہ بشریٰ بی کو بھی سلام کرنے والے، سابق چیئرمین آف سلطان آف سلطان کو پیش کرتا ہوں۔ موجودہ چیئرمین پنجاب بے ضمیر کو شرم نہیں آئی کہ اس پر وارنٹ جاری ہے، شرم نہیں آئی کہ پردہ خاتون کا وارنٹ جاری کیا، یہ کوئی قابل نہیں جو آپ نے کہا اور ہینڈلرز۔

سابق پیچھے نے کہا کہ مجھے منظر عام پر آیا تو اس کے بعد پتا نہیں ہوا، جب الزام لگا تو پتا چلا بہت انتشار ہوا، جو بھی آپ کے سامنے بلنگ جلائی گئی تحقیقات کر رہا ہوں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Leave a Reply