
امریکہ کی ایک ٹیم نے تحقیق کے بعد تحقیق اور تجربہ کرنے کے بعد ایک شاندار کامیابی حاصل کی، زمین پر ستاروں سے توانائی پیدا کرنے کا کام ممکن ہے۔
توانائی کا استعمال کرتے ہوئے نیوکلیئر فیوجین ری ایکشن کے ذریعے توانائی کا تجربہ کرنے والے حصے کو بہتر بنانے کے لیے گرمی (گرمی)
ماہرین کا کہنا تھا کہ ایک کوتاری تجربے میں ناکامی کے بعد ایک کامیاب تجربہ کیا گیا جس کے دوران فیوژن سے توانائی پیدا کی گئی تھی۔
ماہرین کے مطابق یہ فیوژن اگینیشن ایک سیکنڈ کے 20 ارب روپے کے مطابق جو رائٹ برادرز کی 12 سیکنڈ والی پہلی پرواز کے مقابلے میں 100 ارب کم تھی تاہم یہ ایک تاریخی کامیابی تھی، تاہم ابھی ان کا تجربہ کو دہر، بڑے پیمانے پر۔ آزمانے، ان کی کوشش اور تقابلی جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔

امریکی کیلی فورنیا میں 3 فٹبال گراؤنڈز سے بڑی، 7 ہزار ایکڑ پر محیط لارینس لیورمور نیشنل لیبارٹری میں نیوکلیئر فیوجین پر تحقیق کرنے والی ٹیم کا کہنا تھا کہ کامیابی سے کلین، لامحدود اور سستی کھلی توانائی کے حصول کے لیے آسان وسائل استعمال کیے گئے ہیں۔ اس کام کو مکمل کرپانا مشکل سے گزرا ہے لیکن اب یہ ناقابل قبول نہیں ہے۔
ماہرین کی ٹیم کے سربراہ نے بتایا کہ تجربہ کے لیے لیبارٹری دنیا کی سب سے بہترین جگہ ہے جب ہائیڈروجن ایٹم کو توڑتی ہیں اور اس سے ہیلیم اور توانائی پیدا ہوتی ہے تب لیبارٹری کی جگہ ہمارے نظام شمسی کی سب سے گرم جگہ ہے۔ جاتی ہے۔
ماہرین نے بتایا کہ 1997 میں لیبارٹری کے قیام سے اب تک ہم پانچ تجربہ گاہوں میں ناکام ہوئے اور ہمیں شاندار کامیابی ملی اور نیوکلیئر فیوجوان سے میگا جولیس سے توانائی پیدا کرنے میں کامیابی حاصل کی۔
ماہرین کے مطابق 2 میگاجولیس توانائی ٹارگیٹ چیمبر میں جانے کے بعد 3.15 میگا جولیس بنی اور پٹ آؤٹ 50 فیصد بھی مناسب ہے اور تاریخ رقم کرنے کے لیے کافی ہے کہ اسے ایک حقیقی کامیابی قرار دینا۔

امریکی توانائی کے دفتر آف سائنس کے مطابق نیوکلیئر فیوجاری ایکشن سورج اور دیگر ستاروں کو ایندھن فراہم کرتا ہے۔ ایک فیوجینری ایکشن میں دو ہلکے نیوکلیائی (ہلکے نیوکلئی) آپس میں مل کر ایک بھاری نیوکلیئس (ہیویئر نیوکلیئس) خالص اس عمل سے توانائی (توانائی) خارج ہوتی ہے کیونکہ ایک نیوکلائس کا مادہ (بڑے پیمانے پر) دو اصل نیوکلائی مادوں کے مقابلے میں کم ہوتا ہے لہٰذہ بچانا مادہ توانائی میں تبدیل ہوتا ہے۔