عمران خان نے ایک کیس میں خود کو ناکام بنانے کی کوشش پر ایسا کیا کہ تحریک انصاف نے جلاؤگھیراؤ کا بازار گرم کر لیا۔ سرکاری اور املاک کو بڑے پیمانے پر نقصانات اور یہ سلسلہ آج بھی جاری ہے۔ سب سے راستہ جو دیکھنے کو ملا وہ ان کی طرف سے افواہ سے پاکستان کی اہم عمارتوں اور دفاعی علامتوں پر انہیں نقصان پہنچانا۔
پاکستانی فوج کے ہیڈ کوارٹر جی کیو کا گیٹ توڑ کر باہر داخل ہوئے، لاہور کے کور کمانڈر ہاؤس پر حملہ کیا، وہاں موجود کھسوٹ کی عمارت کو آگ لگ گئی اور سب کچھ تباہ و برباد ہو گیا۔ اسی طرح دوسرے ملک میں بھی افواج پاکستان اور دفاع پاکستان سے متعلق علامتوں کو آگ لگانا۔
گویا دفاعی تنظیم جلاؤگھیراؤنے والے احتجاج کرنے والوں کا خاص ذکر۔ ایک طرف تو اس بات کا مجھے افسوس ہے کہ عمران خان کی گرفتاری کے بعد جیسے ہی احتجاج شروع کر دیا گیا ہے، تحریک انصاف کے کسی ایک رہنما نے بھی اپنے کارکنوں اور احتجاج کرنے والوں کو تنبیہہ نہیں کی کہ ہر حال میں پرامن درست نہیں بلکہ چند ایک ہیں۔ تو آپ کو اشتعال دلاتے نظر آئے۔
ایک ٹی وی جب اسد عمر سے کیا تو اُنہوں نے ماننے سے ہی سوال کر دیا کہ یہ تحریک انصاف کے حق میں ہو سکتی ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ شرپسندی کرنے والے کوئی لوگ ہیں اور یہ سب کچھ ایک سازش کے تحت ملبہ تحریک انصاف پر ڈالنا چاہتے ہیں۔ کی اہم ترین عمارتوں اور تنصیبات پر حملہ کرنے والے بیانات کرتے ہیں تو اس پر اُن دونوں نے گول مول جواب دیا۔
اس کے بعد سامنے والی پلان والی آڈیو لیکر پتا چلا کہ یہ سب تونگ کے ساتھ کیا ہے۔ کورلہ لاہور کے گھر پر حمام تو سوچا منصوبہ۔ عمران خان اور تحریک انصاف گزشتہ ایک سال سے فوج کے خلاف دشمن ابھار رہے تھے۔ عمران خان ہمیشہ کہتے ہیں کہ وہ صرف فوج کے چند افراد کے خلاف ہیں، فوج تو اُن کی اپنی فوج کو آگے بڑھا تو پاکستان ہو گا بلکہ پاکستان ہی نہیں رہ سکتا۔
کاش کوئی خان صاحب کوان دو دن میں تحریک انصاف کے احتجاج کے نام پر ہونے والی تباہی اور بربادی کی وڈیوز دکھائے، کس طرح جی ایچ کیو پر حملہ کیا گیا، کس طرح کور ہاؤس لاہور کو آگ لگ گئی، کیسے تحریک انصاف کے بردار احتجاجی مظاہرہ پشاور میں مظاہرہ کرتے ہوئے، ایئر فورس کے ایک دفتر سے باہر لڑاکا جہاز کو آگ لگائی گئی، چاغی کو بھی تباہ و برباد کر دیا گیا، نشان حیدر حاصل کرنے والے ہیروز کو ایک یادگار کو بھی توڑا گیا۔
فوج کے خلاف نعرے بازی آئی ایس پی آر نے ایک ریلیز جاری کیا جس میں کہا گیا کہ دشمن کام 75 سال میں نہ کر سکا وہ اقتدار کی ہوس میں سیاسی گروپ نے شمولیت اختیار کی۔ یہ سب کچھ دیکھ کر بھارت میں مٹھایاں بانٹی جا رہی ہیں، اُن کا میڈیا عمران خان کی پارٹی کے کارناموں کو خوب مرچ مسالہ لگا کر پاکستان اور اس کے اداروں کے خلاف خوب پروپیگنڈا کر رہے ہیں۔ خان صاحب کی جماعت کی ہنگامہ آرائیوں نے پاکستان کے دشمن کا کلیجہ ٹھنڈا اور ہمارا دل زخمی کر دیا۔
جیو نیوز، جنگ گروپ یا اس کیرتی پالیسی کی اس تحریر سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔