0

آئی ایم ایف ہو یا نہ ہو پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا: اسحاق ڈار

ڈیفالٹ سے افواہیں نہ سہی جائیں، پاکستان کے بارے میں ناانصافی پر مبنی فائل عالمی سیاست ختم کرنا چاہتے ہیں: وزیر سے متعلق— فوٹو:
ڈیفالٹ سے افواہیں نہ سہی جائیں، پاکستان کے بارے میں ناانصافی پر مبنی فائل عالمی سیاست ختم کرنا چاہتے ہیں: وزیر سے متعلق— فوٹو:

امیر وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف ہو یا نہ ہو پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا، تمام شرائط پوری کر دی ہیں، آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق شرائط کے لیے اقدامات کی ہیں۔

پارلیمانی مانیٹری (آئی ایم ایف) سے پارٹی لیول معاہدے میں توازن پر خیال کرتے ہوئے پاکستان سے تعلق رکھنے والے افواہہ وزیر نے کہا کہ نابالغ نہ ہو جائیں، پاکستان کے انصاف پر عالمی سیاست ختم ہونے کے بارے میں سوچیں۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ ایک عالمی ریٹنگ ایجنسی نے بھی ڈیفالٹ سے متعلق تبصرہ کیا ہے، بین الاقوامی سطح پر لوگ حیران ہیں پاکستان کیسے کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جون تک 3.7 ارب روپے ادا کرتے ہیں، پاکستان تمام وعدے اور بروقت ادائیگیاں کرے گا۔

وزیر اعظم نے مزید کہا کہ زرمبادلہ ذخائر کے 10 ارب روپے پاکستان ہیں، آئی ایم ایف کے ساتھ 9 فروری کو تکنیکی بات ختم ہو گئی تھی، ایکسٹرنل اکاؤنٹ سے متعلق گیپ کا اجلاس ہوا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ آئی ایم ایف پارٹیز لیول معاہدے کے لیے مزید وقت چاہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مئی اور جون میں 3.7 ارب ڈالر کی رقم ادا کی جائے گی، اس کے دوران ادائیگیوں کا انتظام کیا جائے گا، دوست ممالک کی جانب سے فنانسنگ کے وعدے پر جو جلد ختم ہو گئے

ہم عالمی تنظیم بلوم برگ بات چیت کرتے ہوئے آئی ایف سی کے ترجمان نے کہا تھا کہ پاکستان کے قرض کے لیے بات چیت جاری ہے، پاکستان کی طرف سے بات چیت میں تعطل کا کوئی اشارہ نہیں ہے۔

آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ پاکستان نے پیٹرول سبسڈی نہ دینے کی یقین دہانی کرادی ہے جبکہ پاکستان کی پالیسی پر یقین کرنا چاہتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Leave a Reply