
بینک آف انگلش نے شرح سود میں مزید 0.25 فیصد بیان کیا۔
اس کے بعد برطانیہ میں شرح سود 4.5 فیصد تک پہنچ گئی ہے جو 2008 کے بعد سب سے زیادہ ہے۔
بینک آف انگلش نے مسلسل 12ویں بار شرح سود میں اضافہ کیا اور اس کا مقصد دوہرے ہندسے میں جانے والی مہنگائی کی روک تھام کرنا۔
پاکستان مرکزی بینک کے مطابق اب کساد بازاری کا خطرہ تو نہیں لیکن اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں مہنگائی کی شرح میں کمی آسکی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر مہنگائی کا باشندہ وجود میں آیا ہے تو مالیاتی پالیسی کو مزید سخت کیا جا سکتا ہے، تاہم ابھی فروری اور مارچ کے اقدامات کو برقرار رکھا جا رہا ہے۔
اپریل میں برطانیہ میں مہنگائی کی شرح 10.1 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی جو کہ بینک کے فیصلے سے 2 فیصد زیادہ تھی۔
خیال رہے کہ برطانیہ کے ساتھ امریکہ اور یورپی یونین کی جانب سے بھی مہنگ کی روک تھام کے لیے شرح سود میں مسلسل اضافہ کیا جا رہا ہے۔