0

دماغی امراض شکار افراد میں فالج اور ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، تحقیق

ایک طبی تحقیق میں یہ انتباہ سامنے آیا ہے / فائل فوٹو
ایک طبی تحقیق میں یہ انتباہ سامنے آیا ہے / فائل فوٹو

عمر کی دوسری یا بیماری میں کسی بیماری کا سامنا کرنے والے افراد میں ہارٹ اٹیک یا فالج جان لیوا امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

یہ انتباہ ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

یورپین جرنل آف پریوینٹیو کارڈیالوجی میں شائع ہونے والی تحقیق میں جنوبی کوریا سے تعلق رکھنے والے 20 سے 39 سال کی عمر میں 65 لاکھ افراد کے ارکان کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا۔

ان افراد میں ہارٹ اٹیک یا فالج کی تاریخ نہیں تھی اور تحقیق کے آغاز پر 13 فیصد کسی بیماری کی تشخیص ہوئی۔

تحقیق کے مطابق ڈپریشن، انزائٹی یا دیگر افراد میں امراض کا ساتھ دینے والے اگلے 8 برسوں کے دوران ہارٹ اٹیک یا فالج کا خطرہ خطرناک حد تک بڑھ جاتا ہے۔

ڈاکٹروں نے بتایا کہ امراض کے شکار افراد میں ہارٹ اٹیک کا خطرہ 58 فیصد جبکہ فالج کا 42 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

تحقیق میں آپ کے ساتھ کیا گیا کہ دماغی امراض کی قسم اور ہارٹ اٹیک یا فالج کی شرح مختلف نقطہ نظر۔

مثال کے طور پر شیزو فرینیا، پوسٹ ٹرامیٹک اسٹریس ڈس آرڈر، بائی پولر ڈس آرڈر یا کسی پرسنلٹی ڈس آرڈر سے ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھتا ہے۔

اسی طرح انزائٹی اور ڈپریشن جیسے مسائل جن سے ہارٹ اٹیک اور فالج دونوں کا خطرہ ظاہر ہوتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ کسی بھی انسان کو محقق عارضے کے شکار جوان افراد کو ہارٹ اٹیک اور فالج جیسے امراض کے نتائج سے پتہ چلتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس بات کا جائزہ لینا کہ مسائل کی روک تھام دل کی شریانوں سے صحت مندانہ جذبات ہوتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Leave a Reply