
اسلام آباد: عالمی مالیاتی مالیاتی (آئی ایم ایف) اگلے مالی سال کے دوران ٹیکس وصولیوں کی رقم 9200 ارب روپے رکھنے پر راضی وکیل
اگلے مالی سال کے لیے ٹیکس وصولیوں کا 9200 ارب روپے مقرر کیا گیا، بجلی میں 160 ارب سے زائد ٹیکس وصول کریں گے، 510 ارب ٹیکس منی بجٹ میں پوچھ گچھ کریں گے۔
لائسنس کا کہنا ہے کہ 20 ارب روپے نئے ٹیکس فنانس کے لیے لاگو ہوں گے، مجموعی طور پر ایف بی آر رواں مالی سال کے لیے مناسب مالی سال 1900 اضافی اکٹھے ہوں گے۔
اقتصادیات کے مطابق نان فائلز کے لیے میوچل سسٹمز اور ریئل انویسٹ ٹرسٹ پر 30 فیصد سے زیادہ ٹیکس کا فیصلہ کیا گیا ہے، بجلی میں درآمدی لگژری سرمایہ کاری پر وِد ہولڈنگ ٹیکسیا گامنٹ سیکٹر میں نان فائلرز کے لیے وِدہولڈنگ ٹیکس دوگنا کرنا ہے۔ فیصلہ کیا گیا
فنانس بل کے مطابق نان فائلرز کے لیے پرائز بانڈز کی خریدوفروخت کرنے پر وِد ہولڈنگ ٹیکس خریدا جائے گا، سیکٹر میں پلاٹ کیوفروخت پر وِولڈنگ ٹیکس نان فائلز کے لیے دوگنا کے لیے، بجلی کی شرح میں نان فائلرز ہولڈنگ ٹیکس کیرز کی متبادل دوگنی کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
طاقت میں ریئلائل کا لین دین بنانے کے لیے سخت اقدامات کا فیصلہ کیا گیا۔
غیر استعمال شدہ محفوظ، کمرشل، صنعتی پلاٹ اور فارم ہاؤس پر ٹیکس وصول، حالت، کمرشل رینٹ پر وِدہولڈنگ ٹیکس کا فیصلہ کیا گیا۔