طبی ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ اگر آپ کو اپنی صحت عزیز ہے تو فروزن فوڈز (جمی ہوئی غذائیں)، فاسٹ فوڈ اور تلی ہوئی غذاؤں سے اجتناب کرنا، بس نہیں بلکہ کچھ غذائیں بھی اگر دوبارہ گرم کریں تو وہ صحت مند ہیں۔ انتہائی کردار ادا کرنا۔
ماہرین کا دعویٰ ہے کہ پکی ہوئی غذاؤں کو بار بار مائیکرو ویو اوون میں گرم کرنا آپ کی صحت پر انتہائی مضر اثرات مرتب کرتا ہے۔
سائنسی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ کچھ مخصوص غذائیں مثالی طور پر کھانے کے لیے ہیں اگر دوبارہ گرم کیا جائے تو ان میں مضر صحت بیکٹیریاز جنم لے رہے ہیں اور یہ غذائیں کو بیمار کرتے ہیں۔
امریکہ کے تعاون سے فارورڈ سیفٹی کی طرف سے پتہ چلتا ہے کہ سبزیوں کو دوبارہ کھانے سے یہ ناصر فوکس تحقیق ہوئی ہے بلکہ ان کا استعمال بھی آپ کے جان لیوا ہے۔
سائنسی ماہرین کی تحقیق میں یہ بات ثابت ہے کہ جڑوں والی سبزیاں، پالک، دھنیا، ساگ، گاجر، شلجم کو دوبارہ گرم نہیں کرنا۔
علم چاولوں کو بھی بار بار گرم کرنے سے منع کرتے ہیں۔ کیونکہ مائیکرو ویو میں گرم کرنے سے ان میں مضر صحت جراثیم پیدا ہوتا ہے۔ نہیں پہلے فریج سے کر لینا اور گیس کے چولہے پر آنچ گرم کرنا۔
سمندر سے حاصل ہونے والی والی غذا کو سرد درجہ حرارت میں نہ رکھا جائے تو ان میں جراثیم پیدا ہونے کے بعد بھی ختم نہیں کیا جا سکتا۔ اس کے لیے سمندری غذا کو استعمال کرنے کے لیے ٹیسٹ سے پہلے فریج میں رکھنا ضروری ہے۔
انڈے کو آملیٹ بنانے یا ابالنے کے بعد دوبارہ مائیکرو ویو اور صحت مند رہنے کے لیے اگر خطرناک ثابت ہو سکتا ہے تو اس میں سالمونیلا جیسے بیکٹیریا پیدا ہو جاتے ہیں، جس کے فوڈائزنگ کی جانچ پڑتال کرتے ہیں۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ آلو کو بھی مائیکرو ویو اوون گرم کرنے کے لیے ثابت قدمی کا مظاہرہ کرنا ہے۔ اس سے آلوؤں میں سی ٹولینم نامی جرثیم کا خدشہ پیدا ہوتا ہے۔
مشرومزکو اگر دوبارہ گرم کیا جائے تو اس پر اثر پڑتا ہے، اس کے لیے اگر آپ سے بچنا چاہتے ہیں تو مشرومز کو گرم کرنے سے پرہیز کریں۔
سورج مکھی کنولا آئل کھانے والے اور کھانے والے کھانے کے لیے استعمال ہونے والے دوسرے آئل کو ٹھنڈا ہو گئے تو دوبارہ گرم کرنے سے پرہیز کریں، کوکنگ آئل میں اومیگا 3 موجود ہوتی ہے، جس کی حساسیت بہت زیادہ ہوتی ہے۔
چکن کا بچاؤ بھی اسی طرح کے غذاؤں میں شمار ہوتا ہے بہترین مائیکرو ویو اوون میں گرم کرنے سے پرہیز کرنا۔
ماہرین کے مطابق چکن کو جلدی گرم کرنے کے لیے مائیکرو ویو اوون میں رکھا جائے تو اس میں موجود غذائیت میں اپنی تاثیر کو بدلنے والے کو تبدیل کر دیا جائے۔