0

آئندہ مالی سال کیلئے 2 ہزار 709 ارب روپے کے قومی ترقیاتی بجٹ کی منظوری دے دی گئی

فوٹو: اے پی پی
فوٹو: اے پی پی

قومی اقتصادی کونسل نے مالی سال کیلئے 2709 ارب روپے قومی بجٹ کی منظوری دے دی۔

گزشتہ روز وزیر اعظم کے زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس ہوا جس میں احسن اقبال کے ساتھ دیگر وزراء پنجاب، پی پی اور سندھ کے وزرائے اعلیٰ نے شرکت کی تاہم بلوچستان حکومت نے کا بائیکاٹ منعقد کیا۔

اجلاس میں خیبر پختونخوا کے لیے چار ماہ کا فیصلہ بھی منظور کیا گیا ہے، پنجاب رواں سال چیئرمین پی ایس ڈی پی 714 ارب روپے جبکہ حکومتی بجلی ایک ہزار 598 ارب روپے ہے۔

وزیر اعظم نے قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 2018 میں جب مسلم لیگ ن نے چھوڑی تب ممکن قرضہ حکومت کو 1100 ارب روپے 2021 میں کم سے کم 500 ارب روپے کر دیا تھا۔

شہباز شریف نے کہا کہ اس مجرمانہ فعل سے ملکی ترقی کو انسانوں کے طور پر روکا گیا لیکن موجودہ حکومت نے معاشی طور پر حکومت کو قرضہ دینے کے بجائے ایک حکومت کو 950 ارب روپے دے کر کہا کہ وہ صرف پاکستان کی ترقی نہیں کرے گا۔ آدمی تک پہنچا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان وفاق کی اکائیاں ہیں اور پاکستان کی خوش حالی تب تک نہیں جب تک خوش حالی میں ہوں، محدود معاشی وسائل کے حکومتی صوبوں کے لیے ممکن نہ مانگے کہ وسائل منصفانہ اور شفاف تقسیم کو یقینی بنایا جائے۔ ۔

اس کے علاوہ وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ملک کے تمام شعبوں میں انقلاب لائیں گے، حیدر آباد کراچی سے نیا موٹروے بنائیں۔

وزیر اعظم نے بتایا کہ قومی اقتصادی کونسل نے کہا ہے کہ رات 8 بجے بند کرنے کی اجازت بھی دے دی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Leave a Reply