
شمالی افغانستان میں اسکولوں میں آلود مواد کے بعد لڑکیاں جانے کے بعد تقریباً 60 طالبات کی حالت غیر حاضر۔
خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق یہ واقع شمالی علاقہ سر پل کے ضلع سانچار میں پیش آیا جہاں طالبات کی حالت غیر پر انہیں فوری طور پر ہسپتال منتقل ہونے پر۔
سر پل کے ترجمان دین محمد نظری نے واقعے سے متعلق بتایا کہ ‘ضلع سانچارک میں کچھ نامعلوم افراد کے اسکول میں داخل ہوئے اور کلاسوں کو آلود، طالبات کے کلاسز میں ہی ان پر جنسی اثر انداز ہوا’۔
پولیس نے اظہار خیال کرتے ہوئے مزید وضاحت کی کہ آیا یہ کس قسم کا حملہ تھا اور اس کے پیچھے کون تھا۔
پولیس ترجمان کے مطابق طالبات کو اسپتال میں داخل کیا گیا جن کی حالت اب باہر سے باہر ہے تاہم اس پر فی الحال کوئی گرفتاری نہیں آئی۔
خیال رہے کہ اس سے قبل سرپل انفارمیشن اینڈ کلچر کے ضلع کے سربراہ عمیر سرپلی نے ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ 2 اسکولوں میں کچھ لڑکیوں اور قوم کو قتل کردیا گیا۔
انہوں نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ یہ ذاتی طور پر کسی نیٹ ورک کی وجہ سے ہوا۔