گندم کی خریداری اور کسانوں کو بار دانے کے حصول میں مشکلات کا نوٹس لیتے ہوئے وزیر اعظم نے استفسار کیا کہ کسانوں کو بار دانے کے حصول میں مشکلات کیوں درپیش ہیں؟ رواں سال گندم کی بمپر فصل ہوئی ہے، کسانوں کے معاشی تحفظ پر کسی قسم کا سمجھوتہ قبول نہیں۔
اعلیٰ سطحی اجلاس کے دوران وزیر اعظم شہباز شریف نے ہدایت کی کہ افسران گندم کی خریداری کی موقع پر جا کر خود نگرانی کریں ، وفاقی حکومت 18 لاکھ میٹرک ٹن گندم کی خریداری کرنے جا رہی ہے جس کا مقصد کسانوں کو بھرپور فائدہ پہنچانا ہے۔
وزیر اعظم نے کسانوں کی سہولت یقینی بنانے اور ان کے تحفظات دور کرنے کیلئے وزارت قومی غذائی تحفظ کی کمیٹی قائم کر دی جو چار روز میں کسانوں کے تحفظات دور کرنے کیلئے اقدامات کرے گی۔
وزیر اعظم محمد شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کسانوں کو ان کی محنت کا معاوضہ بروقت پہنچائیں گے ، ان کی محنت کو کسی کی غفلت کی بھینٹ نہیں چڑھنے دوں گا۔