0

بجلی کے بعد بھی انکا مناسب منصوبہ نہیں، یہ عدالت کا فیصلہ بھی نہیں مانیں گے: عمران

ان کی نیکی ہے، یہ صرف وقت پر لینا چاہتے ہیں، یہ چاہتے ہیں کہ ہم صرف مذاکرات کرتے ہیں: سابق فوٹو: اسکرین گریب
ان کی نیکی ہے، یہ صرف وقت پر لینا چاہتے ہیں، یہ چاہتے ہیں کہ ہم صرف مذاکرات کرتے ہیں: سابق فوٹو: اسکرین گریب

سابق چیئرمین کراچی تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ حکومت سے ایک سال رہی آئی ایم ایف معاہدے، اس کے لیے موجود نہیں، ان کے اقتدار کے بعد بھی بیٹھنے کا منصوبہ نہیں ہے۔

ویڈیو لنک پر خطاب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ ملک میں آج ایک اہم موڑ پر بنیادی طور پر ہمارے حقوق چھینے جا رہے ہیں، آج ملک میں درست معیار، اس وقت اگر ہماری حفاظت ہوتی ہے تو ایک چیز رہ جاتی ہے۔ اور وہ عدلیہ۔

انہوں نے کہا کہ اس پر 145 تک کیسز کرچکے ہیں، جہاں تک مذہب اور مذہب کے درمیان عدالتوں کے قیام کی کوشش کی گئی، میرے گھر پر کھڑے، قتل کرنے کی کوشش کی گئی، وزیرآباد اور جوڈیشل کمپلیکس میں قتل کرنے کی کوشش کی گئی۔ ہم وہ لوگ ہیں جو ملک چھوڑنے والے نہیں ہیں، جن کی دولت باہر ہے وہ ملک چھوڑ کرچلے ہیں، ہم نے اسی ملک میں آخری لڑنا ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ گھوڑے پر سوار شخص نے حکومت ختم کرنے کا فیصلہ کیا، اس کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے کہ عمران خان کو اس کو لگتا ہے کہ شہبازشریف بڑا ذہین اس کو لائیں، جنرل (ر) باجوہ نے فیصلہ کیا۔ کیا حکومت اب گرا دینی چائے، شہبازشریف کے منصوبے سے پہلے کوشش کی ہے کہ ملک میں جگہ، حکومت ختم کرنے کے لیے ہمارے اتحادیوں کو الگ کیا گیا، میں نے اس وقت تجویز کیا کہ ملک میں آرام کرائے، تب اسی بات کی تصدیق کی جائے۔ عدالت نے اسمبلی کی بحالی کی، رات 12 بجے عدالت کھلے گی پر مجھے کسی جج اور عدالت پر تنقید کا فیصلہ نہیں کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ان لوگوں کو 40 سال میں سنا نہیں سکتا، جب یہ دو خاندان سیاست میں آئے تو ان کی دولت میں بھی باجوہ کو سمجھ آیا کہ یہ حکومت کو منظم نہیں کریں گے۔ گرانا، یہ لوگ پہلے تو ملک کو ٹھیک نہیں کرسکے تھے، ملک ان کے ہاتھ میں تو معیشت کے نیچے جانے کے لیے، آپ نے کہا کہ آخر میں آرام کرنا چاہتے ہیں تو اپنی حکومت گرائیں، آئین میں واضح ہے کہ اسمبلی۔ 90 دن میں ختم ہونے پر۔

انہوں نے کہا کہ جب ہم نے اسمبلیاں تو ایک دم شور مچانے کے لیے کھڑے نہیں ہوں گے، جواب دیں کہ بے ایمانی کے پی میں فضل الرحمان کے لوگ بٹھا دیے، پنجاب میں یہ شہبازشریف کی نگر حکومت لے کر آئے، عدالت۔ تو ہم ان کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ نے پہلے حکومت کو ختم کر دیا ہے، کیا وہ حکومت کی بجلی ختم کر دی جائے گی یا جو منتخب وزیر آئے ہیں، اس پر بجلی کی بدولت نہیں ہے۔ چلی، اگر یہ 14مئی سےپہلے حکومت نہیں گرتاہم پنجاب اور کےپی میں انتظار کرتے ہیں، یہ دونوں صوبے نگر میں سیٹ اپ اکتوبرتک رہے گا۔

سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ یہ واضح ہے کہ یہ عدالت کا فیصلہ نہیں کرے گا، ماننے والے یہ عدالت کا فیصلہ نہیں کرنا چاہتے، یہ اکتوبر تک ملک کا پلان بتانے کے لیے بھی تیار ہوں۔ انتظار کر رہے ہیں کہ ٹی آئی کریش ہو اور پھر خوبصورت کرائیں، قوم سے اپیل ہے کہ یہ ایک فیصلہ کن وقت ہے آپ کو نکلنا پڑے گا، ہم یہاں اس کے لیے ملک کے لیے لڑنا چاہتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ان کا پاور پلانٹ کے بعد بھی ان کی حالت خراب ہے، صرف وقت لینا چاہتے ہیں، یہ چاہتے ہیں کہ ہم صرف مذاکرات کرتے رہیں، ایک سال سے گزر رہے ہیں۔ ایف معاہدہ فروخت، اس کے لیے خوبصورت نہیں کراسکت۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Leave a Reply