0

گرمیوں میں کنوں سے پرہیز کرنا چاہیے؟

گرمیوں کے دوران کچھ چیزوں سے پرہیز بجلی آپ گرمیوں کو انجوائے کے ساتھ ہی جسمانی مسائل سے بھی بچ سکتے ہیں/فائل فوٹو۔
گرمیوں کے دوران کچھ چیزوں سے پرہیز بجلی آپ گرمیوں کو انجوائے کے ساتھ ہی جسمانی مسائل سے بھی بچ سکتے ہیں/فائل فوٹو۔

موسم سرما کو انجوائے کرنے کے لیے بہت اچھے لوگوں کا مشورہ دیا جاتا ہے کہ کبھی سردیوں کی سوغات میوہ جات کھائے تو کبھی حلوے اور پکوان تیار ہونے کے لیے تیار ہیں لیکن گرمیوں کا موسم شروع کرنے کے لیے چند کھانے سے جن پر پرہیز کرنا ضروری ہے۔ ۔

گرمیوں میں زیادہ پسینہ کی وجہ سے جسم میں پانی کی کمی اور طبعیت بھی سستی ہے، آج ہم آپ کو چند لوگوں کے بتاتے ہوئے بتاتے ہیں جن پرہیزوں سے آپ کو گرمیوں کو انجوائے کر رہے ہیں ان کے ساتھ ہی جذبات ہیں۔ آپ سے بھی بچ سکتے ہیں۔

کافی:

اگر آپ اپنے جسم میں پانی کی کمی سے بچنا چاہتے ہیں تو آپ کو کافی ترک کرنا چائیے میں جسم میں خشکی پیدا کرنا چاہتے ہیں لہٰذا کافی کا انتخاب موسم گرما کے لیے مفید نہیں ہے۔

اچار:

گرمیوں میں دال چاول کی ڈش کا استعمال تقریباً گھر میں ہی بڑھ جاتا ہے کیونکہ اسے کھانے کے بعد پیٹ بھاری نہیں ہوتا اور دال چاول کے ساتھ اچار کا انتخاب ذیادہ کو مزید بڑھاتا ہے لیکن آپ کو معلوم ہے کہ اچار موجود سوڈیم میں ہے۔ زیادہ مقدار میں آپ کے جسم میں پانی کی کمی ہو جاتی ہے۔

میوہ جات

ماہرین گرمیوں میں میوہ جات کے استعمال سے گریز کا اثر حاصل کرتے ہیں کیونکہ میوہ جات جسم کے درجہ حرارت کو بڑھاتا ہے جس سے گرمی میں چڑہڑا اور تھکا ہوا محسوس ہوتا ہے۔

سوفٹ ڈرنکس اور ملک شیک:

موسم گرما کے دوران جیسے ہی سورج اپنی روشنی دکھاتا ہے تو لوگ گرمی کا مقابلہ کرتے ہیں تو مشروبات (سوفٹ ڈرنکس، ملک شیک اور دیگر مشروبات) لگاتے ہیں لیکن ماہرین کی جانب سے چینی سے مشروبات اجتناب کا استعمال کیا گیا ہے۔ یہ جسم میں پانی کی کمی بنتے ہیں۔

تیلے ہوئے اور تیز مصالحے والے کھانے:

ماہرین طب کی جانب سے موسم گرما میں تلے ہوئے اور تیز مصالحے والوں کو ترک کرنے کا موقع دیا گیا کیونکہ یہ جسم کے درجہ حرارت کے ساتھ ہی زیادہ پسینے کے سبب بنتے ہیں اور اس کے ساتھ ہی نمکیات اور نمکیات بھی ہیں۔ کمی واقعتا

مزید برآں کھانے کی گرمیوں میں ہضم بھی دیر سے ہیں جبکہ پیٹ خرابی کی وجہ سے بھی بنتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Leave a Reply