0

قومی اسمبلی نے جسٹس مظاہر نقوی کے اثاثوں کا معاملہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو بھیج دیا

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

قومی اسمبلی نے عدالت کے جج مظاہر نقوی کے اثاثوں کی چھان بین کا موقف کی عوامی اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کو بھیجا۔

عوامی کمیٹی 15 اکاؤنٹکی مکمل چھان بین الاقوامی رپورٹ پیش کرے

مسلم لیگ ن کے نقیب وزیر ایشا صادق نے قومی اسمبلی میں یہ بات کہی ہے کہ یہ علاقائی معاملات، ان کا کہنا تھا کہ راستہ مظاہر نقوی پر سنگین الزامات، انگلیاں اہم ہو رہی ہیں، قومی اسمبلی کو ایشو پر اپنا کردار ادا کرنا چاہیے، انتخابی مظاہروی کو اپنے اثاثے اور فوجی آمدن بتانے چاہیں۔

ایاز صادق کا کہنا تھا کہ راستہ پی اے سی جانے سے تحقیقات بورڈ اور باقی ججز پر سوالات بھی نہیں کریں گے، پی اے سی فیڈرل ریونیو (ایف بی آر) سے متعلق دیگر اداروں سے کوآرڈینیٹ کرسکے گی، منظر مظاہر نقوی سے متعلقہ آپکا ایف بی آر اور آڈیٹر جنرل کی جوائنٹ ٹیم اسپیشل آڈٹ۔

سابق قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ سڑک مظاہر علی نقوی کو بتانا چاہو نے کہا کہ 10 یا 11 کروڑ کا پلاٹ کیسے خریدا؟ اس پلاٹ کی مارکیٹ ویلیو کیا ہے؟ اس پرکٹنا ٹیکس دیا؟ تعمیر کے مسافروں سے آئے؟

ان کا کہنا تھا کہ ایک جج کے خلاف مواد اکٹھا کیا گیا ہے، پاکستان کی تمام بار کونسلز اور ایسوسی ایشنز نے تحقیقات دائر کی ہیں، ایک جج کی وجہ سے باقی ججز کی بدنامی ہو رہی ہے جو افسوسناک اور ناکام ہو گئی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Leave a Reply